کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 125
۶۔ حدیث مؤنَّن کا حکم:
(حدیث مؤنَّن کی بابت علماء کے دو اقوال ہیں ، جو درجِ ذیل ہیں :)
الف:… امام احمد رحمہ اللہ اور علماء کی ایک جماعت کا (حدیثِ مؤنّن کے بارے میں یہ) کہنا ہے کہ ’’(حکم کے اعتبار سے) یہ حدیث ’’منقطع‘‘ ہے۔ یہاں تک کہ اس کا متّصل ہونا ظاہر ہو جائے۔ مگر یہ قول غیر معتمد (اور غیر صحیح) ہے۔
ب:… جب کہ جمہور کا قول (جو صحیح اور معتمد ہے) یہ ہے کہ (حکم کے اعتبار سے) ’’اَنَّ‘‘ ’’عَنْ‘‘ کی طرح ہے اور مطلق اَنَّ کے ساتھ روایت کی گئی حدیث کو گزشتہ مذکورہ شروط (اتفاقیہ و اختلافیہ) کے ساتھ اتّصال اور سماع پر محمول کیا جائے گا۔ یعنی ’’حدیث مُؤَنَّن‘‘ یہ حکم میں ’’مُعَنْعَنْ‘‘ کی طرح ہے اور اس میں ان ہی شروط کا اعتبار ہے جو معنعن کی نوع میں مذکور ہیں ۔
مشقی سوالات
درج ذیل سوالات کے جواب دیں ۔
۱۔ ضعیف احادیث کا کیا حکم ہے نیز اس پر عمل کرنے کے لیے کیا احتیاط ضروری ہے؟
۲۔ مندرجہ ذیل اصطلاحات کی تعریف کریں : مُعَلَّق، مُدَلَّس، مُرْسَل
۳۔ ’’اوھی الاسانید‘‘ کون سی ہیں ؟ ۴۔ سقوطِ خفی سے کیامراد ہے؟
۵۔ کیا حدیث مرسل قابل استدلال ہے ؟فریقین کے دلائل تلاش کیجیے اور راجح موقف بیان کیجیے۔
۶۔ تدلیس کی کتنی اقسام ہیں ؟ ۷۔ تدلیس اسناد اور مرسل خفی میں کیا فرق ہے؟
۸۔ حدیث معنعن متصل ہے یا منقطع؟ وضاحت کریں ۔
۹۔ ضعیف حدیث کو بیان کرنا جائز کیوں قرار دیا گیا ہے؟
۱۰۔ فضائل اعمال میں ضعیف حدیث کی کیا اہمیت ہے؟ فریقین کے دلائل کا جائزہ لیجئے۔
۱۱۔ تدلیس کے مقاصد اور اسباب کی روشنی میں جائزہ لیجئے کہ کیا کوئی متقی شخص بھی تدلیس کرسکتا ہے؟ مثالوں کے ساتھ واضح کیجیے۔
۱۲۔ حدیثِ مُعَنْعَن اور مُؤَنَّن کا حکم بیان کیجیے۔
خالی جگہ مناسب الفاظ سے پر کریں ۔
۱۔ ’’انما الاعمال بالنیات‘‘ یہ حدیث غریب……ہے۔
۲۔ ہر وہ حدیث جو حسن کے مرتبہ سے کم ہو … … کہلاتی ہے۔
۳۔ میزان الاعتدال …… کی تصنیف ہے اور اس کا موضوع ……ہے۔
۴۔ ایسی حدیث جس کی ابتدا سے ایک یا ایک سے زائد راوی حذف ہوں ……کہتے ہیں ۔