کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 121
ب:… یا ’’فن مصطلح الحدیث‘‘ کا کوئی ماہر امام بحث و تحقیق کے بعد تدلیس کو پہچان لے اور اس کی تصریح کردے (جیسا کہ گزشتہ میں امام ابو حاتم رحمہ اللہ نے تحقیق و تنقید کے بعد بقیّہ کی روایت میں تدلیس کے پائے جانے کی صراحت کی ہے)۔
۱۳۔ تدلیس اور مدلِّسین کے بارے میں مشہور تصنیفات:
تدلیس اور مدلِّس کے بارے میں متعدد کتب لکھی گئی ہیں (جن میں سے بعض تدلیس پر اور بعض مدلِّس پر لکھی گئی ہیں ، ذیل میں ہر نوع پر لکھی جانے والی) چند مشہور کتب (کا تعارف کرایا جاتا ہے جو) یہ ہیں :
الف:… صرف اکیلے خطیب بغدادی رحمہ اللہ نے اس باب میں تین کتب لکھی ہیں جن میں سے ایک مستقل کتاب مدلِّس کے اسماء کے بارے میں ہے جس کا نام ’’التّبیین لا سماء المدَلِّسین‘‘ ہے۔[1]
جب کہ دوسری دو کتابیں تدلیس کے بارے میں ہیں ۔ اور ہر ایک کتاب میں تدلیس کی ایک الگ نوع پر بحث کی گئی ہے۔[2]
ب:… ’’التبیین لا سماء المدلِّسین‘‘ یہ علامہ برہان الدین ابراہیم بن محمد بن الحلبی متوفی (۸۴۱ھ) کی تصنیف لطیف ہے۔ (یہ ایک رسالہ ہے جو چھپ چکا ہے)
ج: …’’تعریف اھل التقدیس بمراتب الموصوفین بالتدلیس‘‘ یہ علامہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کی علمی یادگار ہے یہ بھی زیورِ طبع سے آراستہ ہو چکی ہے۔
۲… مرسل خفی
۱۔ مرسَلِ خفی کی تعریف:
الف:… لغوی تعریف: لفظِ ’’مُرسَل‘‘ یہ ’’اِرسال‘‘ (بروزنِ اِفعال) سے اسمِ مفعول کا صیغہ ہے، جس کا معنی چھوڑ دینا ہے گویا کہ ارسال کرنے والے نے اس حدیث کی اسناد کو چھوڑ دیا اور اس کو متصّل نہ کیا اور لفظ ’’خَفِي‘‘ یہ ’’جَلِي‘‘ کی ضد ہے۔ (خَفِي کا معنی پوشیدہ اور جَلِي کا معنی روشن اور ظاہر ہے) (اور اس ارسال کو خفی) اس لیے (کہتے ہیں ) کیوں کہ ارسال کی یہ قسم غیر ظاہر ہوتی ہے جس کو بحث و تحقیق اور غور و تدبّر کے بعد ہی جانا جاسکتا ہے۔
ب:… اصطلاحی تعریف: (محدثین کی اصطلاح میں حدیث مرسَل خفی) یہ ہے کہ راوی اپنے کسی معاصر سے یا اس شخص سے جس سے اس کی ملاقات ثابت ہو، وہ حدیث روایت کرے جو اس سے سنی نہ ہو مگر ایسے الفاظ کے ساتھ
[1] الکفایۃ ص۳۶۱) (طحّان)
[2] الکفایۃ ص۳۵۷ (طحّان)