کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 101
یہی وجہ ہے کہ ’’اسانید‘‘ میں بحث و تحقیق کرنے والے کو ’’تاریخِ رواۃ‘‘ (یعنی روایانِ اسناد کے تاریخی احوال) کی معرفت کی احتیاج ہوتی ہے، کیوں کہ یہ علم رواۃ کی پیدائش اور وفات کی تواریخ اور طلبِ علم اور حصولِ علم کی خاطر کیے گئے اسفار کے اوقات کی معرفت پر مشتمل ہوتا ہے۔ حضرات محدثین نے اس مقام پر مقامِ سقوط اور ساقط روایانِ حدیث کی تعداد کے اعتبار سے ’’سقوطِ ظاہری‘‘ (یعنی وہ احادیث جن میں سقوط ظاہری ہوتا ہے، ان کو) چار اصطلاحی ناموں اور عناوین سے یاد کیا ہے، جو یہ ہیں : (۱) مُعَلَّق (۲) مُرْسَل (۳) مُعْضَل (۴) مُنْقَطِع ب: …سقوطِ خفی: (اِسناد حدیث سے) سقوط کی یہ وہ قسم ہے جس پر صرف اور صرف وہ ائمہ محدثین ہی مطلع ہو سکتے ہیں جن کو (اس علم میں ) بے پناہ پختگی و مہارت اور طرقِ احادیث اور علل اسانید کی (بھرپور) معرفت حاصل ہو۔ سقوط خفی کے (یعنی ان احادیث کے جن کی اسانید میں سقوط خفی پایا جاتا ہے) دو نام ہیں جو یہ ہیں : (۱) مدَلَّس (۲) مُرسَل خفی آئندہ اوراق میں احادیث کی ان چھ اقسام پر علی الترتیب مفصل بحث قارئین کرام (اور طالبان علوم حدیث) کی نذر کی جاتی ہے: الف:…سقوط ظاہری (یعنی ان احادیث) کی اقسام (جن میں سقوط ظاہری پایا جاتا ہے) ۱۔ حدیث مُعَلَّق ۱۔ معلق کی تعریف: الف: …لغوی تعریف: معلَّق یہ ’’عَلَّقَ الشَّیْئَ بِالشَّیئِ‘‘ سے اسم مفعول کا صیغہ ہے۔ جس کا معنی ہیکہ ’’اس نے ایک شی کو دوسری شی کے ساتھ وابستہ کردیا اور اس کے متعلق کردیا، اور اس کے ساتھ باندھ دیا اور اس کو دوسری شی کے ساتھ معلّق کردیا یعنی لٹکادیا اور اس سند کو معلّق اس لیے کہتے ہیں کہ یہ صرف اوپر کی جانب سے متّصل ہوتی ہے اور نیچے کی جانب سے منقطع ہوتی ہے گویا کہ یہ سند اس شی کی طرح ہو گئی جو چھت سے لٹکی ہوتی ہے (کہ وہ بھی اوپر کی جانب سے چھت سے متصل ہوتی ہے، جب کہ نیچے کی جانب سے لٹکی ہوتی ہے اور منقطع ہوتی ہے اور کسی کے ساتھ متصّل نہیں ہوتی)۔ ب: …اصطلاحی تعریف: محدثین کی اصطلاح میں سند معلّق اس کو کہتے ہیں جس کی ابتداء سے