کتاب: شرح کشف الشبہات - صفحہ 19
﴿وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَا نُوْحًا اِلٰی قَوْمِہٖ اِنِّیْ لَکُمْ نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌO اَنْ لَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّا اللّٰہَ﴾(ہود:26،25) ’’ہم نے نوح علیہ السلام کو ان کی قوم کی طرف بھیجا اور انہوں نے کہا کہ میں تم کو ڈرانے کے لیے آیا ہوں کہ تم اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو۔ ‘‘ دوسری جگہ فرمایا: ﴿وَ اِلٰی عَادٍ اَخَاہُمْ ہُوْدًا قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰہَ مَا لَکُمْ مِّنْ اِلٰہٍ غَیْرُہ‘﴾(ہود:50) ’’ قوم عاد کی طرف ان کے بھائی ہود کو بھیجا اور انہوں نے کہا: اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں۔ ‘‘ پھر ایک جگہ فرمایا: ﴿وَ اِلٰی ثَمُوْدَاَخَاہُمْ صٰلِحًا قَالَ ٰیقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰہَ مَا لَکُمْ مِّنْ اِلٰہٍ غَیْرُہ‘﴾(ہود:61) ’’ ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو بھیجا، انہوں نے کہا: اے میری قوم! اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو تمہارا اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں۔‘‘ پھر ایک جگہ فرمایا: ﴿وَ اِلٰی مَدْیَنَ اَخَاہُمْ شُعَیْبًا قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰہَ مَا لَکُمْ مِّنْ اِلٰہٍ غَیْرُہ‘﴾(ہود: 84) ’’ قومِ مدین کی طرف ان کے بھائی شعیب کو بھیجا انہوں نے کہا کہ اے میری قوم اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو۔ ‘‘ سب سے پہلے نبی نوح علیہ السلام تھے۔ یہ بات درست ہے کہ اللہ تعالیٰ نے نوح علیہ السلام سے پہلے کوئی رسول نہیں بھیجا۔ اسی سے پتا چلتا ہے کہ مؤرخین سے یہ غلطی ہوئی کہ ادریس علیہ السلام نوح علیہ السلام سے پہلے گزرے ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: