کتاب: شرح کشف الشبہات - صفحہ 16
میں فرماتا ہے:
﴿قُلْ مَنْ یَّرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ وَالْاَرْضِ اَمَّنْ یَّمْلِکُ السَّمْعَ وَالْاَبْصَارَ وَمَنْ یُّخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَیُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَمَنْ یُّدَبِّرُ الْاَمْرَ فَسَیَقُوْلُوْنَ اللّٰہُ ج فَقُلْ اَفَلاَ تَتَّقُوْنَ﴾(یونس:31)
’’پوچھو تو سہی، تم کو آسمان اور زمین سے روزی کون دیتا ہے؟ کانوں اور آنکھوں کا مالک کون ہے ؟ مُردہ سے زندہ اور زندہ سے مُردہ کون نکالتا ہے ؟ تمام کاموں کو کون چلاتا ہے؟ تو اس کے جواب میں یہ(مشرک)ضرور کہیں گے: اللہ! پھر تم پوچھو کہ پھر(شرک سے)کیوں نہیں بچتے ہو؟‘‘
دوسری جگہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿قُلْ لِّمَنِ الْاَرْضُ وَمَنْ فِیْہَآ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ۔ سَیَقُوْلُوْنَ لِلّٰہِ ط قُلْ اَفَلاَ تَذَکَّرُوْنَ o قُلْ مَنْ رَّبُّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِo سَیَقُوْلُوْنَ لِلّٰہِ قُلْ اَفَلاَ تَتَّقُوْنَo قُلْ مَنْ م بِیَدِہٖ مَلَکُوْتُ کُلِّ شَیْئٍ وَّہُوَ یُجِیْرُ وَلَا یُجَارُ عَلَیْہِ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ o سَیَقُوْلُوْنَ لِلّٰہِ قُلْ فَاَنّٰی تُسْحَرُوْنَo﴾
(المؤمنون:84۔89)
’’ان سے پوچھو زمین اور جو کچھ اس میں ہے، کس کا ہے ؟ اگر تم جانتے ہو۔وہ فورً ا کہیں گے کہ اللہ کا ہے۔ کہو پھر تم نصیحت حاصل کیوں نہیں کرتے؟ ان سے پوچھو کہ ساتوں آسمانوں اور بڑے تخت(عرش عظیم) کا مالک کون ہے؟ وہ ضرور یہی کہیں گے کہ اللہ۔ کہو پھر تم اس سے کیوں نہیں ڈرتے۔ ان سے پوچھو اگر تم جانتے ہو تو بتائو کہ ہر چیز کی حکومت کس کے ہاتھ میں ہے اور وہ پناہ دیتا ہے اور اس کے مقابلہ میں کوئی کسی کو پناہ نہیں دے سکتا۔ وہ ضرور کہیں گے کہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں، کہو پھر تم کدھر سے جادو کر دئیے جاتے ہو۔‘‘