کتاب: شرح کشف الشبہات - صفحہ 15
والا فہؤلاء المشرکون یشہدون: أن اللّٰہ ہوالخالق الرزاق وحدہ لا شریک لہ، وأنہ لا یرزق الا ہو، ولا یحیی ولا یمیت الا ہو، ولا یدبر الأمر الا ہو، وأن جمیع السماوات ومن فیہن، والأرضین السبع ومن فیہن، کلہم عبیدہ وتحت تصرفہ وقہرہ۔
فاذا أردت الدلیل علَیٰ أن ہؤلاء المشرکین الذین قاتلہم رسول اللّٰہ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم یشہدون بہذا، فاقرأ قولہ تعالی:﴿قُلْ مَنْ یَّرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ وَ الْاَرْضِ اَمَّنْ یَّمْلِکُ السَّمْعَ وَ الْاَبْصَارَ وَ مَنْ یُّخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَ یُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَ مَنْ یُّدَبِّرُ الْاَمْرَ فَسَیَقُوْلُوْنَ اللّٰہُ فَقُلْ اَفَلَا تَتَّقُوْنَ﴾[یونس:31]
﴿قُلْ لِّمَنِ الْاَرْضُ وَ مَنْ فِیْہَآ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَo سَیَقُوْلُوْنَ لِلّٰہِ قُلْ اَفَلَا تَذَکَّرُوْنَo قُلْ مَنْ رَّبُّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِo سَیَقُوْلُوْنَ لِلّٰہِ قُلْ اَفَلَا َتتَّقُوْنَo قُلْ مَنْ بِیَدِہٖ مَلَکُوْتُ کُلِّ شَیْ ئٍ وَّ ہُوَ یُجِیْرُ وَ لَا یُجَارُ عَلَیْہِ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَo سَیَقُوْلُوْنَ لِلّٰہِ قُلْ فَاَنّٰی تُسْحَرُوْن﴾[المؤمنون:84۔89]، وغیر ذلک من الآیات۔
فاذا تحققت أنہم مقرون بہذا، لم یدخلہم فی التوحید الذی دعاہم الیہ رسول اللّٰہ، وعرفت ان التوحید الذی جحدوہ ہو توحید العبادۃ الذی یسمیہ المشرکین فی زماننا:((الاعتقاد)) کما کانوا یدعون اللّٰہ سبحانہ لیلًا ونہارًا۔
توحید ربوبیت اور مشرکین کا عقیدہ
مشرکین مکہ اس بات کا اقرار کرتے اور گواہی دیتے تھے کہ اللہ ہی خالق و رازق ہے۔ صرف وہی مارتا اور زندہ کرتا ہے۔ وہی اکیلا کائنات کا مالک و متصرف ہے۔ آسمان و زمین اور ان میں بسنے والے سب اس کے غلام اور ماتحت ہیں، جیسا کہ اللہ تعالیٰ ان کے بارے