کتاب: شرح کشف الشبہات - صفحہ 13
نمبر 2:…واضح جہالت،یعنی کسی بھی چیز سے مکمل لاعلمی۔ نمبر 3:… جہلِ مرکب، یعنی کسی چیز کے بارے میں ایسی معلومات جو اس کی حقیقت سے مختلف ہوں۔ اسے جہلِ مرکب اس لیے کہتے ہیں کہ اس میں دو طرح کی جہالتیں ہوتی ہیں:پہلی جہالت یہ کہ انسان حقیقت میں لاعلم ہوتا ہے اور دوسری جہالت یہ کہ اس لاعلمی کے باوجود وہ سمجھتا ہے کہ میں بہت بڑا واقف کار،عالم اور سمجھدار ہوں۔ نمبر4:… وہم،یعنی احتمال کے ساتھ کسی چیز کا علم ہونا۔ حقیقت سے مختلف بات کو اپنے ذہن میں غالب رکھنا۔ نمبر5:… شک، یعنی دونوں طرح کی باتیںانسان کے ذہن میں یکساں موجود ہوں۔ نمبر6:…گمان۔ کسی بھی چیز کی ایسی معلومات کہ اس سے مخالف کا احتمال بھی ہو لیکن وہ ذہن پر غالب نہ ہو۔ علم کی دو اقسام ہیں: 1۔ ضروری 2۔ نظری ضروری علم اس کو کہتے ہیں جو انسان کو خودبخود معلوم ہو۔ اس میں اسے کوشش اور دلیل کی ضرورت نہ ہو۔جیسے ہر انسان کو علم ہے کہ آگ گرم ہے اور جلا دیتی ہے،اس کے لیے اسے کسی قسم کی دلیل کی ضرورت نہیں۔ نظری علم اسے کہتے ہیں کہ انسان کسی چیز کو دیکھ کر نیزکسی دلیل کی بنیاد پر علم حاصل کرے۔جیسے اس بات کا علم حاصل کرنا کہ وضو کرتے وقت نیت کرنا واجب ہے۔ چنانچہ اگر اس کا علم حاصل نہیں کرے گا تو یقینا اس کے وضو میں نیت شامل نہ ہوگی اور اس کا وضو نامکمل رہے گا۔ اس کے بعد فاضل مؤلف نے اس کتاب کو پڑھنے والے کے لیے دعا فرمائی ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ گزشتہ زندگی کے تمہارے گناہوں کو معاف فرمائے اور باقی زندگی میں گناہوں سے تمہیں محفوظ رکھے۔