کتاب: حدیث جبریل - صفحہ 220
جنت اورجہنم ہمیشہ باقی رہیں گے
اہل السنہ والجماعۃ کا یہ بھی عقیدہ ہے کہ جنت اور جہنم ہمیشہ باقی رہیں گیںاور کبھی بھی فناء کا شکار نہیں ہونگیں۔
جنت کے دوام وخلود کیلئے چند قرآنی آیات ملاحظہ ہوں:
[وَبَشِّرِ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ اَنَّ لَھُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ۰ۭ كُلَّمَا رُزِقُوْا مِنْہَا مِنْ ثَمَرَۃٍ رِّزْقًا۰ۙ قَالُوْا ھٰذَا الَّذِىْ رُزِقْنَا مِنْ قَبْلُ۰ۙ وَاُتُوْا بِہٖ مُتَشَابِہًا۰ۭ وَلَھُمْ فِيْہَآ اَزْوَاجٌ مُّطَہَّرَۃٌ۰ۤۙ وَّھُمْ فِيْہَا خٰلِدُوْنَ][1]
یعنی:اور ایمان والوں اور نیک عمل کرنے والوں کو ان جنتوں کی خوشخبریاں دو، جن کےنیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔ جب کبھی وه پھلوں کا رزق دیئے جائیں گے اور ہم شکل ﻻئے جائیں گے تو کہیں گے یہ وہی ہے جو ہم اس سے پہلے دیئے گئے تھے اور ان کے لئے بیویاں ہیں صاف ستھری اور وه ان جنتوں میں ہمیشہ رہنے والے ہیں ۔
نیز فرمایا:
[اِنَّ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ كَانَتْ لَہُمْ جَنّٰتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا۔ خٰلِدِيْنَ فِيْہَا لَا يَبْغُوْنَ عَنْہَا حِوَلًا][2]
یعنی:جو لوگ ایمان لائےاور انہوں نے کام بھی اچھے کیے یقیناً ان کے لئے الفردوس کے باغات کی مہمانی ہے جہاں وه ہمیشہ رہا کریں گے جس جگہ کو بدلنے کا کبھی بھی ان کا اراده ہی نہ ہوگا ۔
نیر فرمایا:
[وَنَزَعْنَا مَا فِيْ صُدُوْرِہِمْ مِّنْ غِلٍّ اِخْوَانًا عَلٰي سُرُرٍ مُّتَقٰبِلِيْنَ۔ لَا
[1] البقرۃ:۲۴
[2] الکھف:۱۰۷،۱۰۸