کتاب: حدیث جبریل - صفحہ 15
کتاب: حدیث جبریل
مصنف: فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی
پبلیشر: مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام
ترجمہ:
ایک حدیث کی شرح پر مشتمل ہے،یہ حدیث اہلِ علم کے نزدیک (حدیث جبریل)کے نام سے مشہور ہے، جبریل امین علیہ السلام جوتمام انبیاء ومرسلین کے امینِ وحی ہیں،رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے چندروز قبل انسانی شکل میں تشریف لائے،جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی ایک جماعت کے ساتھ تشریف فرما تھے ۔جبریل علیہ السلام کی آمد کامقصد لوگوں کو انتہائی اختصار کے ساتھ مہماتِ دین کی آگاہی دینا تھا،جس کیلئے وہ چندسوالات لیکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوئے،اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بندھے ٹکے الفاظ میں جوابات ارشاد فرمائے۔
امام نووی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو (اصل الاسلام) قراردیاہے،امام قرطبی رحمہ اللہ نے اسے (ام السنۃ) کہا ہے،حافظ ابن دقیق العید رحمہ اللہ نے فرمایاہے:جس طرح سورۃ الفاتحہ، اُم القرآن ہے ،اسی طرح حدیث جبریل(اُم السنۃ)ہے،حافظ ابن رجب البغدادی رحمہ اللہ فرماتےہیں: یہ حدیث پورے دین کی شرح پر مشتمل ہے۔
تقدیم
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
ان الحمد للہ نحمدہ ونستعینہ ، ونستغفرہ ، ونعوذ باللہ من شرور انفسنا، ومن سیئات أعما لنا، من یھدہ ﷲ فلا مضل لہ ، ومن یضلل فلاھادی لہ ،وأشھد ان لا الٰہ الا ﷲ وحدہ لاشریک لہ، وأشھد أن محمدا عبدہ ورسولہ .
يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ حَقَّ تُقٰتِہٖ وَلَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَاَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ(آل عمران:۱۰۲)
يٰٓاَيُّھَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمُ الَّذِيْ خَلَقَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ وَّخَلَقَ مِنْھَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالًا كَثِيْرًا وَّنِسَاۗءً ۚ وَاتَّقُوا اللّٰهَ الَّذِيْ تَسَاۗءَلُوْنَ بِهٖ وَالْاَرْحَامَ ۭ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيْبًا Ǻ (النسائ: ۱ )
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا 70ۙ يُّصْلِحْ لَكُمْ اَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْ ۭ وَمَنْ يُّطِعِ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيْمًا 71 (الاحزاب:۷۰،۷۱)
أما بعد:
فان أصدق الحدیث کتاب ﷲ ، وأحسن الھدی ھدی محمدصلی اللہ علیہ وسلم ، وشر الأمور محد ثا تھا ، وکل محد ثۃ بد عۃ ، وکل بدعۃ ضلالۃ ، وکل ضلالۃ فی النار .
زیرِ نظر رسالۂ متواضعہ ،ایک حدیث کی شرح پر مشتمل ہے،یہ حدیث اہلِ علم کے نزدیک