کتاب: حدیث جبریل - صفحہ 143
فیہ فلہ بکل حرف حسنۃ )(حدیث صحیح)[1]
ترجمہ: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : جس نے بغیر غلطی کیئے صحیح تلفظ کے ساتھ قرآن پڑھا اس کے لیئے ہرحرف کے بدلے دس نیکیاں ہیں، اور جس نے غلطی کی اس کیلئے ہر حرف کے بدلے صرف ایک نیکی ہے۔
(مؤلف رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے لیکن کسی کتاب کی طرف اس کی نسبت نہیں کی ، مجھے بھی معلوم نہیں ہوسکا کہ اس حدیث کو کس نے روایت کیا ہے۔شارح)
6ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہما کا قول:
’’ قرآن کو صحیح اور درست پڑھنا ہمیں اس کے حروف کے حفظ سے زیادہ پسند ہے‘‘
7علی رضی اللہ عنہ کا قول
’’ جس نے قرآن مجید کے ایک حرف کاانکار کیا گویا اس نے پورے قرآن کا انکار کیا۔‘‘
8قرآن کی کسی ایک سورت ،آیت ،کلمہ اور حرف کے منکر کے کفر پر مسلمانوں کا اجماع۔[2]اسی طرح قرآن کی سورتوں کی تعداد(۱۱۴)ہے جن میں سے (۲۹) کی ابتداء حروفِ مقطعات سے ہوئی ہے، پر مسلمانوں کا اجماع ہے۔ (سلفِ صالحین سے نقل کردہ مذکورہ اقوال میںبصراحت یہ بات موجود ہے کہ قرآنِ حکیم حروف پر مشتمل ہے)
ا وصافِ قرآن
اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کے بہت سے عظیم اوصاف بیان فرمائے ہیں، ان میں سے مؤلف رحمہ اللہ نے درج ذیل اوصاف بیان کیئے ہیں۔
1’’ کتاب ﷲ ا لمبین‘‘ یعنی احکام واخبار کو انتہائی وضاحت وصراحت سے بیان
[1] پیچھے گزر چکا ہے کہ یہ حدیث غیر صحیح اور شدید ضعیف ہے ۔ہیثمی نے اس کی نسبت طبرا نی اوسط کی طرف کی ہے۔
[2] البرھان لابن قدا مۃ(۴۹:۵۱)کا مطالعہ کریں، ابن قدامۃ نے اس مسئلہ اور اس کے متعلق دیگر امور پر اجماع ذکر کیا ہے۔