کتاب: حدیث جبریل - صفحہ 109
قراردیا ہے۔(رقم الحدیث:۵۸۶۲)
2فرشتوں کی دوسری عبادت ،ذکر اللہ وارد ہوئی ہے اور ذکر اللہ میں زیادہ تر تسبیح کاذکرہے:
[وَالْمَلَائِکَۃُ یُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِرَبِّھِمْ][1]
یعنی:فرشتے اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے ہیں۔
[یُسَبِّحُوْنَ اللَّیْلَ وَالنَّھَارَ لَایَفْتُرُوْنَ][2]
یعنی: فرشتے رات دن تسبیح کرتے ہیں اور تھکتے نہیں۔
حاملینِ عرش اور عرش کے اردگرد فرشتوں(الکروبیین)کے بارہ میں فرمایا :
[اَلَّذِیْنَ یَحْمِلُوْنَ الْعَرْشَ وَمَنْ حَوْلَہُ یُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِرَبِّھِمْ][3]
یعنی: جو فرشتے عرش اٹھائے ہوئے ہیں اور جو عرش کے اردگردہیں وہ سب اللہ تعالیٰ کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے ہیں۔
عن ابی ذر رضی اللہ عنہ قال سئل رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم أی الذکر أفضل ؟قال: مااصطفی ﷲ لملائکتہ أو لعبادہ (سبحان ﷲ وبحمدہ ) [4]
ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھاگیا: کون ساذکر سب سے افضل ہے ؟فرمایا:وہی جو اللہ تعالیٰ نے اپنے فرشتوں یا نیک بندوں کیلئے چُن لیاہے،یعنی (سبحان اللہ وبحمدہ)
3 فرشتوں کی عبادت میں نماز کاذکربھی ملتا ہے،چنانچہ صحیح بخاری میں مالک بن صعصعہ رضی اللہ عنہ سے مروی، حدیثِ اسراء میں ہے :
[1] الشوریٰ:۵
[2] الانبیاء:۲۰
[3] غافر:۷
[4] صحیح مسلم