کتاب: حدیث ہرقل - صفحہ 60
ہوگیا ،ورنہ وہ میرا کام بھی تمام کردیتا،اس نے توجان بچانے کیلئے کلمہ پڑھا تھا!
فرمایا:’’أشققت عن قلبہ‘‘ کیا تو نے اس کا دل چیر کردیکھاتھا؟
اس کاسینہ شق کرکے دیکھا تھا کہ اس نے دل سے کلمہ پڑھا ہے یا اوپر سے پڑھا ہے؟ تمہیں کس نے بتایا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار فرمایا:
یاأسامۃ !کیف تصنع بلا إلٰہ إلا ﷲ اذا جاء ک یوم القیامۃ۔[1]
اے اسامہ!جب قیامت کے دن اللہ کا دربار قائم ہوگا او ر تم اللہ کے سامنے کھڑے ہوگے،اگر اس کاکلمہ تمہارے سامنے آگیا ،توتم کیاجواب دوگے؟
اے اسامہ!اس کلمے کاکیا کروگے؟اے اسامہ اس کے لاالٰہ إلا اللہ کا کیا جواب دوگے؟ تین بارآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ یعنی اس دعوت کی کس قدر اہمیت ہے کہ فرمایا اس حساس موقع پر بھی اس کے کلمہ پڑھنے کوقبول کرلو،اس کوچھوڑ دو، اور اس پر وار نہ کرو!
کفار کی عہدشکنی:
چنانچہ فرمایا:[اِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُّبِيْنًا۱ۙ ][2]
اس آیت میں فتحِ مبین سے مراد صلحِ حدیبیہ ہے۔کیونکہ ہماری دعوت کے راستے
[1] صحیح مسلم:کتاب الإیمان ،باب تحریم قتل الکافر بعد أن قال لاالٰہ إلا ﷲ ،رقم الحدیث (۹۷)، مسند احمد(۵/۲۰۷)
[2] الفتح:۱