کتاب: حدیث ہرقل - صفحہ 38
( اپنے دل میں کہا)کہا کہ اگر یہ بات اس سے پہلے کسی اور نے کہی ہوتی ،تو میں سمجھتا کہ اس شخص نے بھی اس بات کی تقلید کی ہے، جو پہلے کہی جاچکی ہے، میں نے تم سے پوچھا کہ اس کے بڑوں میں کوئی بادشاہ بھی گزرا ہے؟ تو تم نے کہا کہ نہیں، تومیں نے(دل میں) کہا کہ ان کے بزرگوں میں سے کوئی بادشاہ ہوا ہوگا ،تو میں کہہ دوںگا کہ وہ شخص (اس بہانہ) اپنے آباء واجداد کی بادشاہت اور ان کاملک دوبارہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔ اور میں نے تم سے پوچھا کہ اس بات کے کہنے (یعنی پیغمبری کا دعوی کرنے)سے پہلے تم نےکبھی اس پر دروغ گوئی کا الزام لگایا ہے؟ تم نے کہا کہ نہیں ،تو میں نے سمجھ لیا کہ جوشخص آدمیوں کے ساتھ دروغ گوئی سے بچے، وہ اللہ کے بارے میں کیسے جھوٹی بات کہہ سکتاہے؟
اور میں نے تم سے پوچھا کہ بڑے لوگ اس کے پیروکار ہوتے ہیں،یا کمزور آدمی؟ تم نے کہا کمزوروں نے اس کی اتباع کی ہے، تو(دراصل) یہی لوگ پیغمبروں کے متبعین ہوتے ہیں اور میں نے تم سے پوچھا کہ اس کے ساتھی بڑھ رہے ہیں یاکم ہورہےہیں؟ تم نے کہا کہ وہ بڑھ رہے ہیں اور ایمان کی کیفیت یہی ہوتی ہے ،حتی کہ وہ کامل ہوجاتاہے ، اور میں نے تم سے پوچھا کہ آیا کوئی شخص اس کےدین سے ناخوش ہوکرمرتد بھی ہوجاتا ہے؟ تم نے کہا نہیں، تو ایمان کی خاصیت بھی یہی ہے، جن کے دلوں میں اس کی مسرت رچ بس جائے، وہ اس سے لوٹا نہیں کرتے، اور میں نے تم سے پوچھا کہ آیا وہ کبھی عہد شکنی کرتے ہیں؟ تم نے کہا نہیں، پیغمبروں کا یہی حال ہوتا ہے، وہ عہد کی خلاف ورزی نہیں کرتے ،اور میں نے تم سے کہا کہ وہ تم سے کس چیز کیلئے کہتے ہیں ؟تم نے کہا وہ ہمیں حکم دیتے ہیں کہ اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ