کتاب: حدیث ہرقل - صفحہ 37
میں نے کہا وہ توبڑے اونچے عالی نسب والے ہیں،کہنے لگا اس سے پہلے بھی کسی نے تم لوگوں میں ایسی بات کہی تھی؟میں نے کہا :نہیں، کہنے لگا، اچھا اس کے بڑوں میں کوئی بادشاہ ہوا ہے؟ میں نے کہا:نہیں، پھر اس نے کہا ،بڑے لوگوں نے اس کی پیروی اختیار کی ہے یاکمزوروں نے؟ میں نے کہا: کمزوروں نے، پھر کہنے لگا: اس کے تابعدار روزبروز بڑھتے جاتے ہیں، یاکوئی ساتھی پھر بھی جاتا ہے؟میں نے کہا: نہیں، کہنے لگا، کیا اپنے اس دعوائے (نبوت) سے پہلے کبھی( کسی بھی موقع پر)اس نے جھوٹ بولاہے؟ میں نے کہا، نہیں اور اب ہماری اس سے (صلح کی) ایک مقررہ مدت ٹھہری ہوئی ہے، معلوم نہیں وہ اس میں کیا کرنے والاہے؟ (ابوسفیان کہتے ہیں) میں اس بات کے سوا او کوئی(جھوٹ) اس گفتگو میں شامل نہ کرسکا، ہرقل نے کہا: کیا تمہاری اس سے کبھی لڑائی بھی ہوئی ہے؟ ہم نے کہا کہ ہاں، بولا پھر تمہاری اور اس کی جنگ کا کیاحال ہوتاہے؟ میں نے کہا: لڑائی ڈول کی طرح ہے ،کبھی وہ ہم سے (میدان جنگ) جیت لیتے ہیں اور کبھی ہم ان سے جیت لتیے ہیں، ہرقل نے پوچھا: وہ تمہیں کس بات کاحکم دیتاہے؟ میں نے کہا: وہ کہتا ہے کہ صرف ایک اللہ ہی کی عبادت کرو، اس کا کسی کو شریک نہ بناؤ اور اپنے باپ دادا کی(شرک کی) باتیں چھوڑ دو اور ہمیں نمازپڑھنے،سچ بولنے ،پرہیز گاری اور صلہ ر حمی کاحکم دیتا ہے۔ (یہ سب سن کر)پھر ہرقل نے اپنے ترجمان سے کہا کہ ابوسفیان سے کہہ دے کہ میں نے تم سے اس کانسب پوچھا، تو تم نے کہا کہ وہ ہم سے عالی نسب ہے اور پیغمبر اپنی قوم میں عالی نسب ہی بھیجے جایاکرتے ہیں، میں نے تم سے پوچھا: کہ (دعوی نبوت کی) یہ بات تمہارے اندر اس سے پہلے کسی اور نے بھی کہی تھی؟تو تم نے جواب دیا کہ نہیں ،تب میں نے