کتاب: حدیث ہرقل - صفحہ 222
ہے؟ کہتے ہیں ،سلمان فارسی، لوگ پوچھتے ہیں باپ کانام کیا ہے؟ کہتے ہیں میراباپ تواسلام ہے،اپنے باپ کانام فراموش کرچکاہے۔فخر کس چیز پر ہے ؟کہا کہ ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جملہ کہاتھا:’’سلمان منا أھل البیت‘‘اے میرے گھر والو! سلمان میرے گھرانے کا ایک فردہے۔ فرمایا کہ یہ ہمارامطلوب ہے،جوفارس کی سرزمین سے نکلا اور دھکے کھاتا کھاتا ایک لمبا سفر طے کرتے ہوئے مدینہ پہنچا،اور اسلام قبول کرکے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پروانوں اور جانثاروں میں شامل ہوگیا۔[1]
۴۔اورچوتھی بات یہ ہے کہ آپ دیکھیں نبی بننے سے پہلے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا چرچہ ایک ایک زبان پرآچکا تھا،یہودی،عیسائی اپنی کتابوں میں یہ بات پڑھ چکے تھے کہ ایک نبی آنے والا ہے اور یہ اس کی خوبیاں ہیں،فلاں سرزمین میں ہوگا، فلاں زمانہ ہوگا، اسی طرح کہانت سچی ہویاجھوٹی ہو، کاہنوں کوبھی اپنے علم اورشیاطین کے القاء سے یہ خبرمل چکی تھی کہ سچانبی آنے والا ہے، اللہ کا آخری نبی آنے والا ہے، چنانچہ آپ کے نبی بننے سے پہلے آپ کی نبوت کا چرچہ ایک ایک زبان پرتھا، سچوں کی زبانوں پربھی تھا،جھوٹوں کی زبانوں پربھی تھا ،یہودی بھی جانتے تھے ،کاہن بھی جانتے تھے ،عیسائی بھی جانتے تھے، صحیح لوگ بھی جانتے تھے ،غلط لوگ بھی جانتے تھے۔
شیاطین اور جنات تک کوخبر ہوچکی تھی کیونکہ آسمانی خبروں کے حصول کے سارے ذرائع اورطرق بند ہوچکے ہیں، شیاطین اور جن اپنی کرسیاں لگائے آسمانوں کاقصد
[1] سیراعلام النبلاء/۵۰۶