کتاب: حدیث ہرقل - صفحہ 221
ہے کہ جونبی برحق ہے او رآنے والا ہے ،اس کی تین خوبیاں ہیں، ایک یہ کہ اس کی دعوت کامرکز وہ سرزمین ہوگی جوکھجوروں کے باغات میں گھری ہوئی ہے، دوسرا اس کی پشت پرمہرنبوت ہوگی ،تیسرا وہ صدقہ قبول نہیں کر تا، ہدیہ اورتحفہ قبول کرلیتاہے۔
آتش پرست تھا،مگر اللہ رب العزت نے اس کی دل میں اس کے مذہب کی بیزاری اور نفرت بھردی تھی،ملک فارس سے نکلا،دنیا کو وہ نہیں جانتا تھا، رہنمائی کرنے والاکوئی نہیں،مگر وہ اللہ تعالیٰ کا مطلوب بن چکاہے،کیوں؟یہ اللہ ہی جانتاہے،یہ اس کا راز ہے ،جوکسی پر منکشف نہیں،بالآخر وہ کھجوروں کی سرزمین تک پہنچنے میں کامیاب ہوگیا، ایک نشانی پوری ہوگئی، وہ ایک دن اس نبیٔ برحق کے پاس جاتا ہے، کھجوروںکی بوری سرپرہے اور کہا کہ یہ صدقہ لے کر آیاہوں ،آپ کھا لیجئے، آپ نے صحابہ کوبلایا اور کہا کہ تم کھاؤ، اللہ کانبی صدقہ نہیں کھاتا، دوسرے دن کھجوروں کی بوری لے کر پھر آگیا اور کہا کہ یہ ہدیہ ہے، آپ نے اسے کھولا اورخودبھی تناول فرمائیں اورصحابہ کوبھی کھلائیں، دونشانیاں پوری ہوگئیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے محسوس کیا کہ یہ شخص پیچھے کی طرف جھانک کر کچھ دیکھنا چاہ رہا ہے، آپ سمجھ گئے ،اپنی پشت مبارک سے کپڑا ہٹادیا، اس نے مہر نبوت دیکھ لی اورکہا:
’’أشھد أن لاإلٰہ إلا ﷲ وحدہ لاشریک لہ، وأشھد أن محمدا رسول ﷲ‘‘
یہ آنے والا کون ہے؟ وہ جو اپنا نسب بھول چکاہے، لوگ پوچھتے ہیں کیانام