کتاب: حدیث ہرقل - صفحہ 220
دعوت دے رہے ہیں، اللہ نے توفیق نہیں دی،کیوں نہیں دی؟یہ اللہ جانتا ہے ،یہ بات اللہ کاراز ہے،جسے ہدایت دیتا ہے، کیوں دیتاہے؟ یہ اللہ کاراز ہے،جسے نہیں دیتا کیوں نہیں دیتا ؟یہ بھی اللہ کاراز ہے ۔ جنت کے قابل کون ہے؟ یہ اللہ جانتا ہے، یہ جنت کے قابل کیوں ہے؟ یہ اللہ کاراز ہے۔جہنم میں کون جائے گا؟یہ اللہ جانتا ہے،یہ جہنم میں کیوں جائے گا ؟ یہ اللہ کاراز ہے۔ ابوطالب کوہدایت نصیب نہیں ہوئی،حالانکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بسترمرگ پر اسے دعوت دیتے ہیں، اللہ تعالیٰ نے فرمایا:[اِنَّكَ لَا تَہْدِيْ مَنْ اَحْبَبْتَ ][1] ’’جس سے آپ محبت کرتے ہیں ،آپ تو اسے ہدایت دینے کااختیار نہیں رکھتے‘‘ یعنی جن سےآپ کو محبت ہے اورآپ ان کی ہدایت کے متمنی ہیں آپ تو انہیں بھی ہدایت نہیں دے سکتے،دوسروں کی بات چھوڑیئے،تو یہ سب اللہ رب العزت کے فیصلے ہیں۔ ابوطالب ہمارامطلوب نہیں ہے، کیوں نہیں؟ یہ ہم جانتے ہیں، یہ کو ئی انسان نہیں جانتا،یہ تقدیر کے اٹل فیصلے ہیں، جن کوکوئی توڑ نہیں سکتا، ہاں ہمارا مطلوب تو وہ ہے، جو فارس کی سرزمین سے نکلا، ہدایت کی جستجومیں دھکے کھارہا ہے ،کوڑیوں کے عوض بِک رہا ہے،کبھی کسی کی غلامی کررہا ہے ،کبھی کسی کی غلامی کررہا ہے، اسے یہ بات معلوم ہوچکی
[1] القصص:۵۶