کتاب: حدیث ہرقل - صفحہ 192
عورت کی تعلیم وتربیت کاثواب: اسی لئے پیغمبر علیہ السلام کافرمان ہے کہ جوشخص تین بہنوں یاتین بیٹیوں سے آزمایا جائے اورپھر پورے صبروصدق کے ساتھ ان کی کفالت کرے اور ان کی تعلیم کا اہتمام کرے، یہ تین بیٹیاں یابہنیں مل کر اس کیلئے جہنم سے پردہ بن جائیں گی،’’ کن لہ سترا من النار‘‘[1] جہنم سے اس کوچھپالیں گی اورپردہ بن جائیں گی، صحابہ نے فرمایا کہ یارسول اللہ ! اگردوہوں؟فرمایا:دوبھی ہوں،پوچھا گیا کہ ایک ہو، فرمایا :ایک بھی ہو! یہ تعلیم وتعلم کااجروثواب ہے، یہ دوہرا اجر ہے۔ ۳۔اور تیسرا شخص کون ہے؟’’ عبدمملوک أدی حق ﷲ وحق موالیہ‘‘ وہ غلام، خادم اورملازم جو اللہ تعالیٰ اور اپنے مالک کاحق پوری دیانت داری سے ادا کرے، جب مالک کی خدمت پرمامور ہو،توپوری دیانت داری سے اس کا کام کرے، اس میں خیانت نہ کر ے، کوتاہی نہ کرے اورجونہی اذان کی آواز سنے،توپھر فوراً نماز کیلئے بھی حاضر ہوجائے، اللہ کابھی حق اداہورہا ہے ، اور اپنے مالک مجازی کابھی حق ادا ہورہاہے، فرمایا کہ اس شخص کو بھی دوہرا اجرملے گا۔[2]
[1] صحیح البخاری:کتاب الزکاۃ ،باب اتقوا النار ولو بشق تمرۃ، والقلیل من الصدقۃ ،رقم الحدیث: (۱۳۵۲)صحیح مسلم: کتاب البر والصلۃ ولآداب ،باب فضل الإحسان إلی البنات ،رقم الحدیث: (۲۶۲۹) [2] صحیح البخاری:کتاب العلم،باب تعلیم الرجل أمتہ وأھلہ، رقم الحدیث(۹۷) صحیح مسلم:کتاب الإیمان ،باب وجوب الإیمان برسالۃ نبینا محمد ﷺ إلی جمیع الناس، رقم الحدیث (۱۵۴)