کتاب: حدیث ہرقل - صفحہ 18
کتاب: حدیث ہرقل
مصنف: فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی
پبلیشر: مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام
ترجمہ:
یہ کتاب دراصل حدیث ہرقل کی شرح وتوضیح اور اس کے متعلق اہم علمی نکات اور حاصل ہونے والے دروس ونصائح پر مشتمل ہے۔ صلحِ حدیبیہ کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف حکمرانوں کو دعوتِ اسلام پر مبنی خطوط لکھے تھے، ایک خط روم کے فرمانروا ہرقل کو بھی لکھا تھا، یہ ایک انتہائی جامع پرمغز اور دوٹوک خط تھا۔
ہرقل کیونکہ تورات وانجیل کی تعلیمات سے باخبر تھا اور تورات وانجیل میں پیغمبر آخرالزماں (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) کے متعلق پیشین گوئیوں سے بھی مطلع تھا،بلکہ دیگر علماءِ یہود ونصاریٰ کی طرح نبی آخر الزماں کی آمد کا منتظر تھا، اس لئے اس نےخط ملنے کے بعد (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) کے دعویٔ نبوت کی تصدیق کرنا چاہی،ہرقل ان دنوں شام میں تھا اور ابوسفیان (جوکہ اس وقت کافر تھا) بھی ایک تجارتی قافلے کے ساتھ شام میں آیا ہوا تھا، چنانچہ ہرقل نے اس قافلے کو اپنے دربار میں بلوایا اور ابوسفیان سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بابت نہایت اہم استفسارات کئے،جن کے ابو سفیان نے اپنے ساتھیوں کی موجودگی میں جوابات دیئے، اور آخر میں ہرقل نے ان جوابات پر انتہائی پرمغز اور بصیرت افروز تبصرہ کیا اور دل سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا معترف ہوگیا لیکن شومیٔ قسمت کہ محض اقتدار کی خاطر مشرف بہ اسلام ہونے کی سعادت دارین سے محروم رہا۔ بہرحال اس حدیث کی شرح پر یہ کتاب مشتمل ہے اور اس شرح کاسب سے امتیازی پہلو یہ ہے کہ ایک طرف اگر حدیث ہرقل میں مذکور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صفات اور تعلیمات پربھرپور روشنی ڈالی گئی ہے ،تودوسری طرف انہی صفات وتعلیمات کی روشنی
میں عصر حاضر میں مسلمانوں کے اندر رائج فکری وعملی کج روی کو ہدفِ تنقید ٹھہرا کر اصلاح احوال کی دعوت دی گئی ہے۔جس میں پڑھنے والے کو اپنی کوتاہیوں کا احساس اور اصلاح کی دعوت نظر آتی ہے۔
تقریظ
الحمدللہ والصلاۃ والسلام علی رسول اللہ ،وبعد
کتاب ہذا،(شرح حدیث ھرقل ) درحقیقت حدیث ہرقل پر استاذِ محترم الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ کے ارشادات واستنباطات کا مجموعہ ہے۔ جوخطبات جمعہ سے عمل میں آئے ہیں، جنہیں فاضل بھائی محترم حافظ شاہد محمود حفظہ اللہ فاضل مدینہ یونیورسٹی نے سپردِ قرطاس کیا ہے، اور انہوں نے ہی احادیثِ اورنصوص کی تخریج کی ہے، بلکہ سیاق وسباق کی روشنی میں جابجا عنوانات کا اضافہ بھی کیا ہے۔انہوں نے ہی اسے پہلی مرتبہ 2009ء میں محدث العصر استاذ الاساتذہ مولانا محمد گوندلوی رحمہ اللہ کے اس حدیث پرافادات پر مشتمل شرح کے ساتھ شائع کیا تھا۔
کتاب ہذا کی مقبولیت ،عوام الناس کی حاجت وطلب اور احباب جماعت کے اصرار کے پیش نظر کتاب کے حجم کو چھوٹا کرتے ہوئے فی الوقت شیخ محترم عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ کی افادات پر مشتمل شرح حدیث ہرقل کو الگ سے شائع کیا جارہا ہے۔
شیخ محترم کے یہ افادات کیونکہ خطبات پر مشتمل تھے، جسے کتابی شکل میں شائع کیاگیا،خطابت میں کیونکہ تکرار بہت ہوتی ہے،اس لئے کتاب پر خطابت کا رنگ ہی غالب تھا، اور یہ ایک کمی تھی، جو بہت محسوس ہورہی تھی، بلکہ پڑھتے ہوئے بہت گراں گزرتی تھی، چنانچہ میں نے نظر ثانی کرکے اس تکرار کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے، اور یہ بھی پوری کوشش کی ہے کہ اس