کتاب: شرح حدیث ہرقل سیرت نبوی کے آئینے میں - صفحہ 32
متعلق بہت سے محاسن، ثمرات اور نتائج پر بحث کرتی ہے، اس کے علاوہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے بہت سے خلقِ حسنہ، جن میں دعوت میں صبر و عزیمت اور استقامت بطورِ خاص قابلِ ذکر ہیں، کا تذکرہ بھی ملتا ہے۔ اور ان تمام خلقِ حسنہ کی گواہی خود کفار نے دی اور ہرقل کے انتہائی جامع تبصروں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ طیبہ کے محاسن کو چار چاند لگا دئیے۔ والفضل ما شھدت بہ الأعداء !
اس حدیث سے نشرِ دین اور غلبۂ دین کے تعلق سے بہت سے زریں قواعد و فوائد حاصل ہوتے ہیں اور سب سے بڑھ کر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا مکتوبِ گرامی بنامِ ہرقل بہت سے علم پر مشتمل ہے، اس مختصر سے نامۂ مبارک نے ہرقل کے ایوان میں لرزہ طاری کر دیا اور ہرقل اپنے تمام تر شکوہ و جلال کے باوجود اس کے رُعب و ہیبت سے کپکپا اٹھا، نیز اس عظیم المرتبت حدیث سے یہ نکتہ بھی بوضوحِ تمام حاصل ہوتا ہے کہ ہدایت و ضلالت کا پورا معاملہ خالقِ کائنات کے ہاتھ میں ہے۔ من یہدہ اللّٰہ فلا مضل لہ ومن یضلل فلا ھادي لہ!
محدث العصر، استاذ العلماء حافظ محمد گوندلوی رحمۃ اللہ علیہ جو جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ میں ایک مدتِ مدید شیخ الحدیث کے منصبِ جلیل پر فائز رہے ہیں اور یہ جماعت اہل حدیث کی ایک روشن اور نہایت ہی مبارک تاریخ ہے، جس کا سلسلہ نصف صدی سے بھی زیادہ عرصہ پر محیط ہے، حافظ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے کچھ دروس ریکارڈ کئے گئے، جنہیں اسلامک پبلشنگ ہاؤس کے تحت نہایت محنت سے ترتیب دے کر بنام ’’درسِ صحیح بخاری‘‘ زیورِ طباعت سے آراستہ کیا گیا، یہ مطبوع حصہ آغازِ کتاب یعنی ’’بدء الوحی‘‘ سے لے کر ’’ باب الدین النصیحۃ للّٰہ ولرسولہ‘‘ تک ہے۔
چھ سو پچاس صفحات پر مشتمل یہ کتاب علوم و معارف کا ایک خزانہ ہے، مسلکِ محدثین کی ترجمانی اور شبہاتِ مبتدعین کی بیخ کنی کا بڑا نادر اور حسین مرقع ہے، حافظ