کتاب: شرح حدیث ہرقل سیرت نبوی کے آئینے میں - صفحہ 30
پر مشتمل ہے، حضرت محدث گوندلوی رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت محتاجِ تعارف نہیں، وہ بھی اپنے وقت کے عظیم محدث، بلند پایہ محقق، یاد گارِ محدثین اور آیۃ من آیَاتِ اﷲ تھے، اﷲ تعالیٰ نے انہیں بڑی خوبیوں اور کمالات اور بے مثال حافظے سے نوازا تھا، حلقۂ درس بھی بڑا وسیع تھا، اس وقت کے اکابر علمائے محققین، شیوخ الحدیث اور اصحابِ علم و فضل کی اکثریت انہی کی فیض یافتہ ہے۔ غَفَرَ اللّٰہُ لَہُ وَرَحِمَہُ !
ان دونوں حضرات کے مضامین کے بارے میں مجھ جیسے کم مایہ اور بے بضاعت کا کچھ کہنا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہے، تاہم اتنا ضرور عرض ہے کہ دونوں مضامین دقائق و حقائق اور علوم و معارف کا ایسا گنجینہ اور علمی نکات و لطائف کا ایسا خزینہ ہے کہ شاید و باید!
اس اعتبار سے یہ کتاب عوام و خواص، خطباء و مدرسین اور دیگر اہل علم و تحقیق سب کے لیے نہایت مفید اور لائق مطالعہ ہے، علاوہ ازیں یہ سیرتِ طیبہ کا ایک ایسا دل آویز تذکرہ ہے، جو دو کافروں کے بیانات و اعترافات پر مبنی ہے، جو یقینا ’’اَلْفَضْلُ مَا شَھِدَتْ بِہِ الْأعْدَائُ ‘‘ کے مصداق ہمارے آقا و پیغمبر حضرت محمد رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی افضلیت و اکملیت کے آئینہ دار ہیں۔
حافظ صلاح الدین یوسف
مدیر شعبۂ تحقیق و تالیف دارالسلام، لاہور
ربیع الثانی 1430ھ ۔ مطابق اپریل 2009ء