کتاب: شرح حدیث ہرقل سیرت نبوی کے آئینے میں - صفحہ 142
سے کمزور گھر مکڑی کا جالا ہے ،مکڑی ہزار جالے بنالے، آدمی ایک انگلی سے مسمار کر سکتا ہے، سب سے کمزور مگر اﷲ تعالیٰ نے مکڑی کو حکم دیا کہ اس غار کے دھانے پر جالا بُن دو، اس نے بُن دیا، ابو جہل وہاں پہنچا، اب کھوجیوں کا اصرار ہے کہ یہ قدم اندر گئے ہیں اور ہماری زندگی بھر کے تجربے کا نچوڑ یہ کہتا ہے کہ یہ قدم اندر گئے ہیں، ابو جہل کہتا ہے کہ تمہاری مت ماری گئی ہے، تم احمق ہو، تمہیں جالا دکھائی نہیں دے رہا؟ ’’إنہ أعتق من میلاد محمد صلي اللّٰہ عليه وسلم ‘‘ جالا دیکھو! لگتا ہے کہ یہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش سے پہلے کا ہے! کائنات کے دو اعلیٰ ترین انسان تھے، اﷲ نے ان کی کمزور ترین گھر کے ذریعے حفاظت کی، تو اﷲ رب العزت تمہارے ان ظاہری وسائل کا محتاج نہیں۔ 6۔ جنگ خندق کا سبق ہمارے سامنے موجود ہے، صحیح بخاری میں جنگ خندق کے واقعات موجود ہیں، صرف ایک واقعہ یعنی خندق کھودنا، جنگ خندق بظاہر ہماری کمزوری کی پہچان ہے، کیونکہ جب کفار نے جنگ احد میں زخم لگا دئیے، تو انھوں نے سوچا کہ مسلمانوں کو ہم نے بہت مارا ہے، اب آخری اور بھرپور وار کریں گے، اپنوں نے بڑے بڑے لالچ دے کر کفار کے تمام قبیلوں کو مسلمان کے خلاف جنگ پر آمادہ کر لیا، بنو غطفان کو خیبر کی آدھی پیداوار دے دی کہ تم یہ سب لے لو، اپنی فوجیں بھیج دو، مدینے پر ایک ہی یلغار کریں اور اس کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں، چاروں طرف سے محاصرہ ہوا اور کفار کا گھیرا تنگ ہوگیا۔ اﷲ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم فکر اور تشویش میں مبتلا ہیں، اس جتھے کا مقابلہ کیسے کریں؟ سلمان فارسی نے کہا: ’’کنا إذا حوصرنا خندقنا علیہ ‘‘[1]ہمارے ملک فارس میں
[1] تاریخ الطبري (2/91) نیز دیکھیں: فتح الباري (7/393)