کتاب: شرح حدیث ہرقل سیرت نبوی کے آئینے میں - صفحہ 103
ایک کھائی میں گر گئے، سر زخمی ہوا، دندان مبارک شہید ہوئے، چہرہ بھی زخمی ہوا،[1] تو انبیاء آزمائے جاتے ہیں اور جھنجھوڑے جاتے ہیں، بلکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ تمام معشر انبیاء میں سب سے زیادہ سختیاں مجھ پر آئیں، کیونکہ آپ سب سے افضل اور سب سے زیادہ اﷲ کے مقرب بندے ہیں۔ 2۔ کبھی آپ کو بخار ہوتا تو آپ اکیلے کو دو انسانوں کے برابر بخار ہوتا، صحابہ کبھی آپ کی بیمار پرسی کے لیے آکر دور بیٹھتے، تو آپ کے بخار کی تپش ان تک پہنچتی، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’ إني لأوعک کما یوعک رجلان منکم ۔‘‘[2] ’’مجھ اکیلے کو تمہارے دو انسانوں جتنا بخار ہوتا ہے۔‘‘ 3۔ فاقے اور فقر آپ نے برداشت کئے، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’ مجھ پر اور بلال پر بعض اوقات تین تین دن گزرتے اور ہم دونوں کو کھانا نہ ملتا۔‘‘ بلال آپ کے ابتدائی ساتھی ہیں، عمرو بن عبسہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا تھا: ’’ من اتبعک علیٰ ھذا الأمر یا رسول اللّٰہ ‘‘ یا رسول اﷲ! اب تک کتنے ساتھی بن سکے ہیں؟ فرمایا کہ ’’ حر وعبدٌ ‘‘ ایک آزاد اور ایک غلام، یہ آپ کے ابتدائی ساتھی ہیں۔ فرمایا کہ تین تین دن ہم پر ایسے گزرتے کہ مجھے اور بلال کو کھانا نہ ملتا، صرف اتنا ملتا جو بلال کی بغل میں پورا آجاتا،اتنا تھوڑا اور اتنی کم مقدار میں، یہ
[1] صحیح البخاري: کتاب الجھاد والسیر، باب لبس البیضۃ، رقم الحدیث (2754) صحیح مسلم: کتاب الجھاد والسیر، باب غزوۃ أحد، رقم الحدیث (1790) [2] صحیح البخاري: کتاب المرضیٰ، باب أشد الناس بلاء الأنبیاء ثم الأول فالأول، رقم الحدیث (5324) صحیح مسلم: کتاب البر والصلۃ والآداب، باب ثواب المؤمن…، رقم الحدیث (2571)