کتاب: شرح حدیث ابن عباس - صفحہ 49
(وہ اللہ کو بھول گئے تو اس نے انھیں بھلا دیا)۔ اسی طرح جس نے قرآن مجید سے اِعراض کیا اس کی قبر اُس کے لیے تنگ کر دی جائے گی اور قیامت کے روز وہ اندھا کر کے اُٹھایا جائے گا۔ تب وہ کہے گا: بارِ الٰہا! مجھے اندھا کر کے کیوں اُٹھایا حالانکہ میں دیکھنے والا تھا؟ تو اُسے بتلایا جائے گا: ﴿كَذَلِكَ أَتَتْكَ آيَاتُنَا فَنَسِيتَهَا وَكَذَلِكَ الْيَوْمَ تُنْسَى ﴾ [طہ: ۱۲۶] ’’اسی طرح تیرے پاس ہماری آیات آئیں تو تُو انھیں بھول گیا اور اسی طرح آج تُو بھلایا جائے گا۔‘‘ تُو نے ہماری آیات کی کوئی پروا نہ کی تو آج ہمیں تمھاری کوئی پروا نہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( اِرْحَمُوْا مَنْ فِيْ الْأَرْضِ یَرْحَمْکُمْ مَنْ فِيْ السَّمَآئِ )) [1] ’’تم زمین والوں پر رحم کرو آسمان والا تم پر رحم فرمائے گا۔‘‘ پیاسے کتے پر رحم کرنے والے پر اللہ تعالیٰ نے رحم فرمایا اور اسے معاف فرما دیا۔[2] اسی طرح فرمایا: (( مَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَہُ اللّٰہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ )) [3] ’’جو مسلمان کی پردہ پوشی کرتا ہے اللہ تعالیٰ قیامت کے روز اس کی پردہ پوشی کرے گا۔‘‘ نیز فرمایا: (( وَمَنْ کَشَفَ عَوْرَۃَ أَخِیْہِ الْمُسْلِمِ کَشَفَ اللّٰہُ عَوْرَتَہُ حَتَّی یُفْضِحَہٗ بِھَا فِيْ بَیْتِہٖ )) [4] ’’اور جو اپنے مسلم بھائی کے عیب کھولے گا اللہ تعالیٰ اس کا عیب کھول
[1] ترمذي (۱۹۲۴). [2] صحیح البخاري (۶۰۰۹) وغیرہ. [3] صحیح البخاري (۲۴۴۲) صحیح مسلم (۲۵۸۰). [4] سنن ابن ماجہ (۲۵۴۶).