کتاب: شرح حدیث ابن عباس - صفحہ 28
(( اِحْفَظِ اللّٰہَ )) ’’تُو اللہ (کے احکام) کی حفاظت کر‘‘ یعنی اللہ تبارک وتعالیٰ کے حقوق، اوامر و نواہی اور حدودِ الٰہی کی حفاظت کر گویا جن کاموں کے کرنے کا حکم ہے ان کے کرنے کا اہتمام کیا جائے، جن سے روکا ہے ان سے اجتناب کیا جائے اور جو حدود و قیود اللہ نے مقرر کی ہیں ان سے تجاوز نہ کیا جائے۔ جیسا کہ حضرت ابوثعلبہ الخشنی سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( إِنَّ اللّٰہَ فَرَضَ فَرَائِضَ فَلَا تُضَیِّعُوْھَا، وَحَدَّ حُدُوْدًا فَلَا تَعْتَدُوْھَا، وَحَرَّمَ أَشْیَائَ فَلَا تَنْتَھِکُوْھَا وَسَکَتَ عَنْ أَشْیَائَ رَحْمَۃً لَّکُمْ مِنْ غَیْرِ نِسْیَانٍ فَلَا تَبْحَثُوْا عَنْھَا )) [1] ’’بے شک اللہ تعالیٰ نے کچھ فرائض مقرر کیے ہیں انھیں ضایع نہ کرو، کچھ حدود مقرر کیے ہیں ان سے تجاوز نہ کرو، کچھ اشیاء کو حرام قرار دیا ہے ان کی حرمت پامال نہ کرو، بھولے بغیر تم پر رحمت و شفقت کرتے ہوئے کچھ اشیاء سے خاموشی اختیار کی ان کے بارے میں بحث و تکرار نہ کرو۔‘‘ علامہ نووی نے ’’الأربعین‘‘ (حدیث: ۳۰) میں اور الاذکار کے آخر میں، نیز ابوبکر سمعانی نے اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے۔ لیکن ابوثعلبہ رضی اللہ عنہ سے یہ روایت امام مکحول رحمہ اللہ روایت کرتے ہیں اور امام ابونعیم وغیرہ نے فرمایا ہے کہ امام مکحول کا حضرت ابوثعلبہ رضی اللہ عنہ سے سماع صحیح نہیں۔ اس کے رفع و وقف میں بھی اختلاف ہے لیکن امام دارقطنی نے اس کے مرفوع ہونے کو ہی درست قرار دیا ہے۔ اسی موضوع
[1] دارقطني (۴/ ۱۸۳) حاکم (۴/ ۱۱۵) بیہقي (۱۰/ ۱۲).