کتاب: شرح حدیث ابن عباس - صفحہ 25
کہتے ہیں۔ پیدا ہونے کے بعد اسے ’’ولید‘‘ اور سات دن سے پہلے بچے کو ’’صدیغ‘‘، دودھ پیتا ہو تو ’’رضیع‘‘، دودھ چھوڑ دے تو ’’فطیم‘‘ ،کچھ جسم بھر آئے تو ’’جحوش‘‘، جب کرولنگ کرنے لگے تو ’’دارج‘‘، پانچ بالشت کا ہو تو ’’خماسی‘‘، دودھ کے دانت گریں تو ’’مثغور‘‘، دانت آجائیں تو ’’مثّغر‘‘، دس سال کا ہو تو ’’مُتْرَعْرِع‘‘ اور اگر دس سے زیادہ ہو تو ’’ناشيء‘‘، بلوغت کے قریب پہنچ جائے تو ’’یافع‘‘، بلوغت کو پہنچ جائے تو ’’مراہق‘‘، محتلم ہو جائے اور قوت پکڑ لے تو ’’حَزَوَّر، حَزْوَر‘‘ کہتے ہیں۔ پیدایش سے محتلم ہونے تک کے تمام مراحل پر ’’غلام‘‘ کا اطلاق ہوتا ہے۔[1]
[1] فقہ اللغۃ لأبي منصور عبد الملک بن محمد الثعالبي المتوفیٰ ۴۳۰ھـ (ص: ۱۴۱، ۱۴۲).