کتاب: شرح حدیث ابن عباس - صفحہ 13
شرح حدیث ابن عباس رضی اللہ عنہما
’’عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کُنْتُ خَلْفَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَوْمًا فَقَالَ: (( یَا غُلَامُ! إِنِّيْ أُعَلِّمُکَ کَلِمَاتٍ؛ اِحْفَظِ اللّٰہَ یَحْفَظْکَ، اِحْفَظِ اللّٰہَ تَجِدْہُ تُجَاہَکَ، إِذَا سَأَلْتَ فَاسْأَلِ اللّٰہَ وَإِذَا اسْتَعَنْتَ فَاسْتَعِنْ بِاللّٰہِ، وَاعْلَمْ أَنَّ الْأُمَّۃَ لَوِ اجْتَمَعَتْ عَلَی أَنْ یَنْفَعُوْکَ بِشَیْئٍ لَمْ یَنْفَعُوْکَ إِلَّا بِشَیْئٍ قَدْ کَتَبَہُ اللّٰہُ لَکَ، وَلَوِ اجْتَمَعُوْا عَلَی أَنْ یَّضُرُّوْکَ بِشَیْئٍ لَمْ یَضُرُّوْکَ إِلَّا بِشَیْئٍ قَدْ کَتَبَہُ اللّٰہُ لَکَ، رُفِعَتِ الْأَقْلَامُ وَجُفَّتِ الصُّحُفُ ))‘‘ [1]
’’حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں ایک روز (سواری پر) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے (بیٹھا) تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے بچے! میں تمھیں چندکلمات سکھلاتا ہوں: تُو اللہ (کے احکام) کی حفاظت کر، اللہ تیری حفاظت فرمائے گا۔ تُو اللہ (کے احکام) کی حفاظت کر، تُو اس کو اپنے سامنے پائے گا۔ جب تُو سوال کرے تو صرف اللہ سے سوال کر اور جب تُو مدد چاہے تو صرف اللہ سے مدد طلب کر۔ اور یہ بات خوب جان لے کہ اگر ساری امت بھی جمع ہو کے تجھے کچھ نفع پہنچانا چاہے تو وہ
[1] ترمذي: کتاب صفۃ القیامۃ، باب، بعد باب: انظروا إلی من أسفل منکم، رقم الحدیث (۲۵۱۶) مسند أحمد (۱/ ۲۹۳) أبو یعلی، رقم الحدیث (۲۵۴۹ بترقیمي) ابن السني في عمل الیوم و اللیلۃ، رقم (۴۲۵) وغیرہا.