کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 88
تیسرے مقام پر ارشاد فرمایا:
﴿وَلَئِنْ سَأَلْتَھُمْ مَّنْ خَلَقَھُمْ لَیَقُوْلُنَّ اللّٰہُ فَأَنّٰی یُؤْ فَکُوْنَ﴾ [1]
اور اگر آپ ان سے پوچھیں کس نے انہیں پیدا کیاتو ضرور کہیں گے اللہ، پس وہ کہاں اُلٹے پھرے جارہے ہیں۔
خلاصہ:
یہ کہ الٰہ ومعبود ہونے اور عبادت کا حق دار وہ ہے جو پیدا کرتا ہے،نفع ونقصان پہنچاتا ہے رزق، دیتا ہے اور تصرف وتدبیر کرتا ہے،اور جس میں یہ صفات نہیں پائی جاتیں تو وہ نہ الٰہ ومعبود بن سکتا ہے اور نہ ہی عبادت کا مستحق ہوسکتاہے۔
٭٭٭
[1] سورۃ الزخرف :۸۷