کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 87
چنانچہ اسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اللہ فرماتا ہے:
﴿یٰٓاأَیُّھَا النَّاسُ اعْبُدُوْارَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ وَالَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ اَلَّذِیْ جَعَلَ لَکُمُ الْأَرْضَ فِرَاشًا وَّالسَّمَآئَ بِنَائً وَّأَ نْزَلَ مِنَ السَّمَائِ مَآئً فَأَخْرَجَ بِہِ مِنَ الثَّمَرَاتِ رِزْقًا لَّکُمْ فَلَاتَجْعَلُوْا لِلّٰہِ أَنْدَادًا وَّ أَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ﴾ [1]
اے لوگو! اپنے رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں پیداکیا اور تم سے پہلے لوگوں کوبھی،تاکہ تم بچے ر ہو،جس نے تمہارے لئے زمین بطور فرش اور آسمان بطور چھت بنایا۔اور آسمان سے پانی برسایا پھر اس کے ذریعے تمہارے رزق کیلئے پھل پیداکئے پس تم اللہ کا ہمسر کسی کو نہ بناؤ حالانکہ تم جانتے ہو۔
دوسرے مقام پر فرمایا :
﴿قُلْ مَنْ یَّرْزُقُکُمْ مِنَ السَّمَائِ وَالْأَرْضِ أَمَّنْ یَّمْلِکُ السَّمْعَ وَ الْأَ بْصَارَ وَمَنْ یُّخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَیُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَمَنْ یُّدَبِّرُ الأَمْرَ فَسَیَقُوْلُوْنَ اللّٰہ فَقُلْأَفَلَا تَتَّقُوْنَ ﴾ [2]
آپ کہہ دیجئے کہ وہ کون ہے جو تم کو آسمان اورزمین سے رزق پہنچاتاہے یا وہ کون ہے جو کانوں اور آنکھوں پر پورا اختیار رکھتا ہے۔اور وہ کون جو زندہ کو مردہ سے نکالتا ہے اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے اور وہ کون ہے جو تمام کاموں کی تدبیر کرتا ہے ؟ ضرور وہ یہی کہیں گے کہ’’ اللہ‘‘تو ان سے کہئیے کہ پھر کیوں نہیں ڈرتے۔
[1] سورۃ البقرۃ : ۳۲۱۔ ۲۲
[2] سورۃ یونس: ۳۱