کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 85
﴿ فَنَادٰی فِی الظُّلُمَاتِ أَنْ لَّآإِلٰہَ إِلَّآ أَنْتَ سُبْحٰنَکَ إِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ ﴾[1] پس اُس نے پکا را اندھیریوں میں کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں،پاک ہے تو، بے شک میں ہی قصور وارہوں۔ یہ ہیں اللہ تعالیٰ کی إلٰہ ومعبود ہونے اور اس کی الوہیت ووحدانیت کے دلائل مگر ان کے باوجود مشرک وبت پرست اللہ تعالیٰ کے سوا دوسرے الٰہ ومعبود بناکر اللہ تعالیٰ کی طرح ان کی بھی عبادت کرنے لگے۔ غیر اللہ کی الوہیت کے بطلان کے لئے عقلی دلائل اللہ تعالیٰ نے مشرکین کے ان مصنوعی معبودان کی الوہیت ومعبودیت کو دو عقلی دلائل سے باطل کیا ہے۔ ۱۔ خاصیتِ الوہیت کا فقدان: ایکیہ کہ یہ مشرک وبت پرست لوگ جن ہستیوں کو إلہ ومعبود سمجھ کر اللہ تعالیٰ کے ساتھ ان کی عبادت کرتے ہیں سو ان میں الوہیت کی خاصیت ہی نہیں پائی جاتی کیونکہ جب یہ خود مخلوق ہیں تودوسروں کے لئے خالق کیسے بن سکتے ہیں ؟ اپنے وجود کے نفع ونقصان سے عاجز ہیں تو اپنے عابدوں کو کیسے نفع ونقصان پہنچا سکتے ہیں ؟ اور ساتھ ہی نہ یہ اپنی موت وحیات کے مالک ہیں اور نہ ہی اپنے عابدین کے۔ جب معاملہ یوں ہے تو ان کو الٰہ ومعبود بناکر ان کے لئے ہر قسم کی قربانیاں دینا حماقت وپگلے پن کے سوا اور کیا ہو سکتا ہے؟چنانچہ اسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿وَاتَّخَذُوْامِنْ دُوْنِہٖ اٰلِھَۃً لَّایَخْلُقُوْنَ شَیْئًا وَّھُمْ یُخْلَقُوْنَ وَلَا یَمْلِکُوْنَ لِأَنْفُسِھِمْ ضَرًّا وَّلَانَفْعًا وَّلَا یَمْلِکُوْنَ مَوْتًا وَّلَا حَیٰوۃً وَّلَانُشُوْرًا﴾[2] اور انہوں نے اللہ کے علاوہ ایسے معبود بنا رکھے ہیں جو کسی شئ کو پیدا نہیں کرسکتے،وہ تو خود مخلوق ہیں اوروہ اپنے لئے کسی برے اور بھلے کے مالک
[1] سورۃ الأنبیاء : ۸۷ [2] سورۃ الفرقان: ۳