کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 82
تو اللہ تعالیٰ کی الوہیت پر ایمان لانے کا مطلب یہ ہے کہ عبادت کو اللہ تعالیٰ کے ساتھ خاص کرنا۔اور عبادت میں کسی بھی مخلوق کو اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک نہ کرنا۔اب اسی سلسلے کے دلائل ذکر کرتے ہیں :۔
نقلی دلائل
الف : اللہ تعالیٰ کی گواہی :
خود اللہ تعالیٰ کا اپنی الوہیت پر گواہی دینا اور ساتھ ہی ان کے فرشتوں اور اہل علم حضرات کا بھی اللہ تعالیٰ کی الوہیت پر گواہی دینا چنانچہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:۔
﴿شَھِدَ اللّٰہ أَنَّہُ لَآإِلٰہَ إِلَّاھُوَ وَ الْمَلٰٓئِکَۃُ وَأُولُوالْعِلْمِ قَآئِمًا باِ لْقِسْطِ لَآإِلٰہَ إِلَّا ھُوَ الْعَزِیْزُالْحَکِیْمُ ﴾ [1]
خود اللہ نے گواہی دی کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں اسکی شان یہ ہے کہ انصاف کے ساتھ انتظام کرنے والا ہے اور فرشتوں اور اہل علم نے بھی اس کی گواہی دی۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں جو زبردست،حکمت والاہے۔
اور اسی طرح اللہ تعالیٰ کا اپنے الٰہ ومعبود برحق ہونے کی خبر دینا چنانچہ اس کا فرمان ہے:
﴿اللّٰہ لَآإِلٰہَ إِلَّا ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ لَا ٓتَأخُذُہُ سِنَۃٌ وَّلَانَوْمٌ ﴾ [2]
اللہ،اسکے سوا کوئی معبود نہیں،وہ زندہ ہمیشہ قائم رہنے والا ہے، اس پر اونگھ اور نیند طاری نہیں ہوتی۔
[1] سورۃ آل عمران : ۱۸
[2] سورۃ البقرۃ: ۲۵۵