کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 76
الْأَصْنَامَ ﴾ [1] اولادکوبتوں کی عبادت کرنے سے بچا۔ اور حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنے رب کی ربوبیت کا یوں اقرار کیا: ﴿قَالَ رَبِّ اشْرَحْ لِیْ صَدْرِیْ وَیَسِّرْ لِیْ أَمْرِیْ وَاحْلُلْ عُقْدَۃً مِّنْ لِّسَانِیْ یَفْقَھُوْا قَوْلِیْ﴾ [2] موسی نے کہا :اے میرے رب میرا سینہ میرے لئے کھول دے اور میرے معاملے کو میرے لئے آسان بنا اور میری زبان سے گرہ دور کردے تاکہ لوگ میری بات سمجھ جائیں۔ اور حضرت یوسف علیہ السلام نے اپنے رب کی ربوبیت کا یوں اقرار کیا: ﴿ رَبِّ قَدْ ٰآتَیْتَنِیْ مِنَ الْمُلْکِ وَ عَلَّمْتَنِیْ مِنْ تَأْوِیْلِ الْأَحَادِیْثِ فَاطِرِ السَّمٰوٰتِ وَالْأَرْضِ أَنْتَ وَلِیّٖ فِی الدُّنْیَا وَ الْآخِرَۃِ تَوَفَّنِیْ مُسْلِمًا وَ أَلْحِقْنِیْ بِا لصّٰلِحِیْنَ ﴾ [3] اے میرے رب! تحقیق تو نے مجھے حکومت دی اور مجھے خوابوں کی تعبیر سکھائی، اے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے۰ والے تو ہی میرا دنیا اور آخرت میں کارساز ہے،مجھے مسلمان ہونے کی حالت میں وفات دے اور مجھے نیکو کاروں کے ساتھ ملادے۔ اور خاتم الرسل صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب کی ربوبیت کا یوں اقرار کیا: ﴿وَقَالَ الرَّسُوْلُ یَا رَبِّ إنَّ قَوْمِی اتَّخَذُوْا ھٰذَا الْقُرْاٰنَ مَھْجُوْرًا﴾ [4] اور کہا رسول نے ! اے میرے رب بے شک میری قوم نے اس قرآن کو نا قابل توجہ چیز بنا رکھا۔
[1] سورۃ ابراھیم:۳۵ [2] سورۃ طہ :۲۵تا۳۰ [3] سورۃیوسف: ۱۰۱ [4] سورۃ الفرقان :۳۰