کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 74
شَھِدْنَا أَنْ تَقُوْلُوْا یَوْمَ الْقِیٰمٰۃِ إِنَّا کُنَّا عَنْ ھٰذَا غَافِلِیْنَ ﴾ [1]
تمہارارب نہیں ہوں ؟انہوں نے کہا کیوں نہیں، ہم اس پر گواہ ہیں ( اقرار اس لئے لیا) کہ تم قیامت کے دن کہدوکہ ہم اس بات سے بالکل بے خبر تھے۔
اور مشرکین عرب پر حجت ودلیل قائم کرنے کیلئے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :
﴿ قُلْ مَنْ رَّبُّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ۔ سَیَقُوْلُوْنَ للّٰہِ۔ قُلْ أَفَلَا تَتَّقُوْنَ ﴾ [2]
کہدیں کون ہے ساتوں آسمانوں کا رب اور عالی شان عرش کا رب؟ وہ ضرور کہیں گے :اللہ،،آپ کہیں پھر تم ڈرتے کیوں نہیں۔
ایک اور جگہ پر فرمایا:
﴿أَلا لَہُ الْخَلْقُ وَالْأَمْرُ تَبَارَکَ اللّٰہُ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ ﴾ [3]
آگاہ رہو اُسی کیلئے ہے تخلیق وفرمان روائی بابرکت ہے اللہ جو تمام جہانوں کا رب ہے۔
ایک اور جگہ ارشاد فرمایا:
﴿ إِنَّ اللّٰہ ھُوَ الرَّزَّاقُ ذُوالْقُوَّۃِ الْمَتِیْنُ ﴾ [4]
بے شک اللہ ہی وہ رزق دینے والا طاقت ور مضبوط ہے۔
ایک اور جگہ پر فرمایا:
﴿ یُدَبِّرُ الْأَمْرَ مِنَ السَّمَآئِ إِلَی الْأَرْضِ ثُمَّ یَعْرُجُ إِلَیْہِ فِیْ یَوْمٍ کَانَ مِقْدَارُہُ
وہ آسمان سے زمین تک ہر چیز کی تدبیر کرتا ہے پھر ہرکام اسکے پاس بلند
[1] سورۃ الأعراف:۱۷۲
[2] سورۃ المؤمنون:۸۶۔۸۷
[3] سورۃ الأعراف:۵۴
[4] سورۃ الذاریات:۵۸