کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 44
دلائل کی نوعیت
اس مختصررسالہ میں سب سے پہلے اصل مسئلہ کو ذکرکیاجائے گااوراسکے بعداس پردلائل پیش کیئے جائیں گے۔
چنانچہ معلوم ہوناچاہیئے کہ اصل مسئلہ کے ثبوت کے لیئے جودلائل پیش کیئے جائیں گے وہ حسب ذیل ہیں۔
ا۔ دلیل نقلی : دلیل نقلی،شرعی اورسمعی ان سب کے معنی ایک ہے۔یعنی ایسی دلیل جس کا تعلق نص شرع ((قرآن وحدیث))سے ہو۔
یہ بات اچھی طرح سے ذہن نشین کرلیں کہ اصول ستہ مذکورہ کے ثبوت کیلئے اصل دلائل نقلی (یعنی قرآن وحدیث)ہی پیش کیئے جائیں گے۔باقی رہے دوسرے دلائل جیسے (عقلی اورفطری وغیرہ) سووہ صرف بطورتائیدکے ہونگے۔
۲۔ دلیل عقلی : دلیل عقلی اس دلیل کوکہتے ہیں جوعقل انسانی کے عین مطابق ہو۔جیسے کسی مخلوق کی ابتدائی تخلیق سے اس کی دوسری مرتبہ تخلیق وایجاد(حیات بعدالموت)پردلیل پکڑنا۔
۳۔ دلیل فطری : دلیل فطری اس دلیل وہدایت کانام ہے جسکاتعلق فطرت اورجبلّت انسانی کے ساتھ ہے جیسے شیرخواربچہ کوجب بھوک لگتی ہے تورونے لگ جاتاہے۔یہ اسکی فطرت ہے۔
۴۔ دلیل حسّی : حسّ، مشاہدہ اورمعائنہ کوکہتے ہیں۔تودلیل حسّی اس دلیل کانام ہے کہ جس کو انسان مشاہدہ ومعائنہ کے ذریعے معلوم کرلیتاہے۔