کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 43
بنیادپرہے۔جس کاواضح مطلب یہ ہے کہ اگرانسان کاعقیدہ صحیح ودرست ہے تواسکے سارے اعمال واقوال بھی صحیح ودرست ہونگے اوراگران کاعقیدہ غلط اورباطل ہے توجواعمال واقوال اس باطل عقیدہ پرمرتب ومتفرع ہونگے تووہ بھی باطل اوربے بنیادہونگے جیسے اﷲتعالیٰ کافرمان ہے ﴿ وَمَنْ یَّکْفُرْبِالْإِیْمٰنِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُہُ وَھُوَ فِی الْآخِرَۃِ مِنَ الْخَٰسِرِینَ ﴾[1] اورجو شخص ایمان کاانکارکریگا تواُسکے اعمال برباد ہو جائینگے اور وہ آخرت میں نقصان اُٹھانے والوں میں سے ہوگا۔ ایک دوسرے مقام پرفرمایا :۔ ﴿ وَلَوْ أَشْرَکُوْا لَحَبِطَ عَنْھُمْ مَّاکَانُواْ یَعْمَلُوْنَ ﴾[2] اوراگرانہوں نے شرک کیاتوانکے تمام اعمال ضائع ہوجائینگے۔ تیسری جگہ فرمایا :۔ ﴿ وَلَقَدْ أُوحِیَ إِلَیْکَ وَإِلَی الَّذِینَ مِنْ قَبْلِکَ لَئِنْ أَشْرَکْتَ لَیَحْبَطَنَّ عَمَلُکَ وَلَتَکُوْنَنَّ مِنَ الْخَٰسِرِیْنَ﴾[3] اورالبتہ تحقیق تم پر اور تم سے پہلے لوگوں پریہ وحی نازل کی گئی کہ اگرتم نے شرک کیا توتمہارے اعمال لازماًضائع ہوجائینگے اورتم ضرور نقصان اُٹھانے والوں میں سے ہوگے۔ ایک اورمقام پرفرمایا :۔ ﴿ وَقَدِمْنَآ إِلٰی مَا عَمِلُوْا مِنْ عَمَلٍ فَجَعَلْنٰٰہُ ھَبَآئً مَّنْثُوْرًا﴾[4] اورہم انکے اعمال کی جانب متوجہ ہونگے جو انہوں نے کیے پس ہم ان کو اُڑتا ہوا غبار بنا دینگے۔ مذکورہ آیات سے واضح طورپرمعلوم ہواکہ کوئی بھی عمل صحیح عقیدہ کے بغیرکارآمدنہیں ہے۔
[1] سورۃ المائدۃ : ۵ [2] سورۃ الأنعام : ۸۸ [3] سورۃ الزمر : ۶۵ [4] سورۃ الفرقان : ۲۳