کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 38
نہ دیکھناعدم وجود کی دلیل نہیں
دہری وکیمونسٹ لوگ جو اﷲتعالیٰ کے وجود کا انکارکرتے ہیں ان کے پاس اس انکارپرکوئی علمی دلیل نہیں سوائے اس کے کہ اﷲتعالیٰ کودیکھانہیں جاسکتا۔
حالانکہ کسی چیزکوبالمشاھدہ نہ دیکھ سکنااس چیزکے عدم وجودکی دلیل نہیں بن سکتی کیونکہ بہت سی ایسی چیزیں دنیا میں موجودہیں جوکہ دیکھی نہیں جاسکتیں مگرہرفردِبشرانکے وجودپرایمان لاچکاہے اورآج تک ان کے وجودکاکسی نے بھی انکارنہیں کیا۔
مثلاًنَفَس یاروح جس سے ہرذی نَفَس سانس لیتاہے۔کیاآج تک کسی نے یہ دعوی کیاہے کہ اس نے نَفَس کودیکھاہے؟نہیں اورہرگزنہیں۔مگراسکے باوجودسب نَفَس کے وجودپرایمان لائے ہیں۔ اوراسی طرح عقل جوکہ نَفَس کی طرح چوبیس گھنٹے ہرذی عقل کے پاس موجودہے مگرکوئی بھی اس کو دیکھ نہیں سکتاحتی کہ صاحب عقل خود اپنی ہی عقل کودیکھنے سے محروم ہے مگراس کے باوجودسب اس کے وجود پرایمان لائے ہوئے ہیں۔تومعلوم ہواکہ نہ دیکھناعدم وجودیعنی کسی چیزکے نہ ہونے کی دلیل نہیں بن سکتا۔
محلِ ایمان قلب ہے
ایمان اس اعتقادجازم کانام ہے جوقلب میں راسخ ومضبوط ہوکراقرارباللسان اورعمل بالارکان والجوارح کے ساتھ ثابت ووابستہ ہو۔اورساتھ ہی یہ بات اچھی طرح سے ذہن نشین کرلینی چاہئیے کہ ایمان کامحل ومرکزقلب ہے،عقل یاکوئی اورجگہ نہیں ہے۔
چنانچہ جب اعرابِ بنوتمیم مدینہ منورہ میں اسلام لانے کی غرض سے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئے اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم پراپنے ایمان واسلام لانے کااحسان جتلانے لگے تواﷲتعالیٰ نے ان سے ایمان کی نفی کرکے ان کویوں تنبیہ فرمائی: