کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 36
نے جوبعض مخلوقات وموجودات کی تخلیق وایجادکی کیفیت کومعلوم کرلیا ان اسباب کوکس نے بنایا؟
اب ہم اس مسئلہ کی مزیدوضاحت کیلئے ایک مثال پیش کرتے ہیں۔
ایک حیرت انگیز مثال
جولوگ اﷲتعالیٰ کے وجود کاانکارکرتے ہیں ان کی مثال اس شخص کیطرح ہے کہ جس کے سامنے ایک برتن کھجورسے بھراہوا رکھ دیاگیاتواس نے وہ کھجوریں کھاکرپیٹ بھرلیا۔اورپھربعدمیں پوچھا
کہ یہ کھجوریں کس نے بنائی ہیں تولوگوں نے کہااﷲتعالیٰ نے تووہ شخص اﷲتعالیٰ کے وجودپرایمان لے آیاکیونکہ اس نے اس کے وجودکااثرکھجورمیں دیکھ لیا اسلئے اس پرایمان لایاکہ واقعی اس کھجور کا
صانع اللہ تعا لیٰ ہی ہے۔مگرپھر بعدمیں اتفا ق ایسا ہواکہ یہ شخص کھجوروں کے باغات میں داخل ہوا
اورپھرکھجورکے بیج کے بونے،اسے پانی سے سیراب کرنے اورمادہ کھجورکے تازہ تنوں کے اندر نرکھجور کاتنہ ڈالنے وغیرہ و ا لی کیفیات کومعلوم کرلیا۔جب یہ سب چیزیں اسے معلوم ہوگئیں تواس نے اس بات سے انکارکردیاکہ کھجورکواﷲتعالیٰ نے پیداکیاہے کیونکہ اس نے کھجورکے بیج بونے سے لیکر پکنے تک کی ساری کیفیات معلوم کرلیں مگراس بات کوبھلادیاکہ کھجورکواس اﷲتعالیٰ نے بنایا جس نے سب سے پہلے کھجور کے بیج کو بنایا اور پھر مٹی، پانی و ہوا کو بنایا۔اور اس کسان و فلاح کو بنایا اس کو وہ علم وقدرت عطا کیا کہ جس سے اس نے زمین میں ہل چلایا، بیج بویا، اسکو پانی دیا اور اسکی دیکھ بال کی تاآنکہ وہ پک کر کھانے کے قابل ہوگیا۔
مادہ کی اتفاقی حرکت سے کائنات کے وجود میں آنے کا عقیدہ باطل ہے
اس کائنات کے وجود کے بارے میں اقوام عالم دوصورتوں میں سے کسی ایک پر ضرور یقین رکھتے ہیں۔
۱۔ ایک یہ کہ اس کائنات کا وجود ایک قادر و مختار، علیم و خبیر، حی وقیوم اور مدبر وحکیم ذات کے قصد وارادہ سے ظہور میں آیا۔