کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 31
بسم اللّٰہ الرّحمن الرّحیم
مقدمۃ المؤلف
الحمداللّٰہ الذی شرفنا بالإسلام وبالإیمان بہ وبملائکتہ الکرام وکتبہ المنزلۃ ورسلہ العظام وبالیوم الآخر والقدرالمحتوم بالاقلام۔والصلاۃ والسّلام علیٰ محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم أشرف الرسل ذی الکرم والمقام وعلیٰ آلہ وصحبہ الفائزین بالفوز العظیم وأحسن المرام۔ وبعد....
میں نے اس مختصررسالہ کانام ((شرح ارکان الایمان))رکھاہے اوریہ مختصرسارسالہ ایک مقدمہ اورچھ ابواب پرمشتمل ہے۔
مقدمہ میں ان چھ ابواب بالخصوص باب اول (الایمان باللہ ) کے متعلق چند ضروری باتیں بیان کی جائیں گی۔ اور وہ چھ ابواب جو کہ اصل ایمان ہیں جنہیں ایمانیات ستہ کہا جاتا ہے، حسب ذیل ہیں۔
باب اول :۔ اﷲتعالیٰ کی ذات وصفات پرایمان لانے کے بیان میں۔
باب دوم :۔اﷲ تعالیٰ کے ملائکہ پرایمان لانے کے بیان میں۔
باب سوم :۔اﷲتعالیٰ کی کتابوں پرایمان لانے کے بیان میں۔
باب چہارم :۔اﷲتعالیٰ کے رسولوں پرایمان لانے کے بیان میں۔
باب پنجم :۔قیامت کے دن پرایمان لانے کے بیان میں۔
باب ششم :۔تقدیرپرایمان لانے کے بیان میں۔
مگر ان کی تفصیل میں جانے سے پہلے چند ضروری باتیں بطورتمہید ومقدمہ کے سمجھناضروری ہیں۔ چونکہ اس رسالہ میں اﷲتعالیٰ کی ذات وصفات پربات ہوگی۔ اورساتھ ہی یہ بھی معلوم ہے کہ اﷲ