کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 29
سال قبل اللہ تعالیٰ سے توفیق واستقامت طلب کر کے تصنیف و تألیف کی طرف قدم
اٹھایا تھا تاکہ اللہ تعالیٰ مجھے آیت کریمہ :
﴿ اِنَّ الَّذِیْنَ یَکْتُمُوْنَ مَا اَنْزَلْنَا مِنَ الْبَیِّنَاتِ وَالْھُدٰی مِنْ بَّعْدِ مَا بَیَّنّٰہُ لِلنَّاسِ فِی الْکِتَابِ اُولٰئِکَ یَلْعَنَھُمُ اللّٰہ وَیَلْعَنُھُمُ اللّٰعِنُوْنَ ﴾ [1]
’’جو لوگ ہماری اتاری ہوئی دلیلوں اور ہدایت کو چھپاتے ہیں باوجودیکہ ہم اسے اپنی کتاب میں لوگوں کے لئے بیان کرچکے ہیں، ان لوگوں پر اﷲ کی اور تمام لعنت کرنے والوں کی لعنت ہے۔‘‘
میں مذکور وعید کی گرفت سے نکال کر ’’ بلغوا عنی ولوآیۃ ‘‘[2] کا مصداق بنادے۔
سب سے پہلے توحید باری تعالیٰ پر ایک مفصل کتاب ’’اضواء التوحید ‘‘ کے نام سے ترتیب دی، پھر کتاب ھذا ( شرح ارکان الایمان )مرتب کی۔ عقائد کے حوالے سے چند اور تألیفات کا کام بھی مکمل ہوچکا ہے۔ لیکن یہ سب کام غیر مرتب تھا، پھر مادری زبان بلوچی ہونے کی وجہ سے اردو تراکیب میں بہت خامیاں اور غلطیاں تھیں اور سب سے بڑھ کر وسائل کی کمی کا معاملہ بھی تھا، چنانچہ ان وجوہ کی بنا پر ان کتب کی طباعت کا کام مؤخر ہوتا رہا۔ اور احباب جماعت بلوچستان کی طلب و تڑپ بھی وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی رہی۔آخر کار دعائیں ثمر آور ہوئیں اور اللہ تعالیٰ کے خصوصی فضل و کرم سے میری یہ کتاب زیور طبع سے آراستہ ہوکر آپ کے ہاتھوں میں ہے۔
اضواء التوحید کی تصحیح کاکام تکمیل کے مراحل میں ہے اور اس کے کچھ ابواب کی کمپوزنگ بھی ہوچکی ہے، اب پوری توجہ اس کی طرف مبذول کررہا ہوں۔ یہ کتاب بھی بہت جلد منظر عام پرآجائے گی۔ان شاء اﷲ
[1] سورۃ البقرۃ:۱۵۹
[2] رواہ البخاری کتاب أحادیث الأنبیاء باب ماذکر عن بنی إسرائیل۔