کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 28
۱۔ قومیت کی بناء پر تعصب اگرچہ قومی ولسانی بنیاد پر تعصب کی یہ لعنت اور بدبو دار نعرہ دیگر قوموں میں بھی موجود ہے۔ مگر چند وجوہ کی بناء پرہمارے ہاں انتہائی شدت کے ساتھ شخصیت وسردار پرستی کی صورت میں یہ لعنت پائی جاتی ہے۔
۲۔ لادینیت (کمیونسٹ)جو کہ صحیح عقیدہ کی فقدان کا نتیجہ ہے۔
۳۔ باطل فرقہ ذکری کا فتنہ،یہ لوگ ارکانِ اسلام کا انکار کرتے ہیں انہوں نے تربت (جو کہ مکران کا ہیڈکواٹرہے) میں کعبۃاللہ کے مقابلہ میں ایک نقلی کعبہ بنایا ہوا ہے، ہر سال ۲۷ رمضان کو باقاعدہ اس کا حج کرتے ہیں۔وغیرہ
۴۔ دیگر فرق باطلہ (مثلاً :شیعیت،قادیانیت، باطنیت وغیرہ)
۵۔مسلمانوں کی اکثریت اپنے آباء واجداد کے طریقوں کو ہی اسلام سمجھتی ہے،انہیں صحیح اسلامی عقائد و نظریات کی بالکل ہی معرفت نہیں۔ یہ لوگ دین کی چند عبادات کو ہی کُل دین سمجھتے ہیں۔ اچھے خاصے دنیاوی تعلیم یافتہ بڑے بڑے عہدوں پر فائز اشخاص تک کو بھی صحیح اسلامی عقائد کا پوری طرح علم نہیں۔ حالانکہ ایمان و عقائد کا معاملہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ایمان وعقائد تو اصلِ دین ہیں،اس بنا پر ایمانیات میں سے کسی ایک کا بھی انکار کفر ہے اور حبط اعمال کا باعث ہے۔
﴿ وَمَنْ یَّکْفُرْ بِالْإِیْمَانِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُہٗ وَھُوَ فِی الْآخِرَۃِ مِنَ الْخَاسِرِیْنَ ﴾[1]
’’منکرین ایمان کے اعمال ضائع اور اکارت ہیں اور آخرت میں وہ ہارنے والوں میں سے ہیں ‘‘
ایمانیات پر صحیح اور درست ایمان لائے بغیر کوئی شخص مؤمن و مسلم ہی نہیں ہوسکتا۔چنانچہ اپنے علاقے کی ان جہالتوں اور گمراہیوں کو دیکھ کر آج سے تقریباً دس
[1] سورۃ المائدۃ:۵