کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 27
میسر نہ تھا کہ جو حوالہ جات کی تصحیح کرتا رہتا پھر مصروفیت اور آخر میں وقت کی قلت کیوجہ سے بھی میں پوری طرح کتاب پر نظرثانی اور اس کی تصحیح نہ کرسکا،اسلیئے اس کتاب میں غلطیوں کا امکان زیادہ ہے۔
بنابریں میں اپنے قارئین سے التماس کرتا ہوں کہ اگر وہ کتاب میں کہیں کوئی خطأملاحظہ کریں مثلاً املاء میں غلطی،جملوں کی ترکیب میں غلطی،حوالہ جات کی غلطی یا کسی نص کے ترجمہ میں غلطی وغیرہ، تو مجھے ضرور مطلع کریں،ان شاء اللہ آئندہ ایڈیشن میں اصلاح کر دی جائے گی۔
عام طور پر مؤلفین کرام مصادر ومراجع کے حوالہ سے صرف کتاب، جلد نمبر اور صفحہ نمبر پر اکتفاء کرتے ہیں مگر چونکہ حسب طباعت جلد و صفحہ جات میں تبدیلیاں رونما ہوتی رہتی ہیں اسلیئے میں نے کوشش کی ہے کہ ان تمام کتب میں جلد اور صفحہ نمبر دینے کے بجائے کتاب اور باب کا حوالہ دیا ہے۔مثلاً صحیح بخاری کی حدیث کے حوالہ کیلئے صحیح بخاری کی کتاب اور باب کا حوالہ درج کیا ہے۔اور اسی طرح صحیح مسلم وغیرہ
البتہ جو کتاب،کتب وابواب کی ترتیب پر نہیں ہے جیسے کتب مسانید وغیرہ تو وہاں پر میں نے صحابی کا نام اور حدیث نمبر کا اہتمام کیا ہے۔یہ سب کچھ میں نے قارئین کرام کی سہولت کیلئے کیا ہے تاکہ انہیں تخریجِ نص میں کوئی دقت پیش نہ آئے۔
سبب تألیف کتاب ھذا
یہ بات معلوم ہے کہ لوگوں کا دینی علم سے تعلق و واسطہ انتہائی محدود ہے خصوصاً عقائد کے حوالہ سے تو لوگوں کی اکثریت جاہل اور نابلد ہے۔ خاصکر ہمارا علاقہ بلوچستان جہاں دینِ اسلام سے جہالت باقی صوبوں کی بہ نسبت زیادہ ہے، یہی وجہ ہے کہ بلوچستان میں الحاد اور دوسری گمراہیاں بہت زیادہ ہیں، مثلاً