کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 22
یعنی:’’ ایمان کی ابتداء دل کے اندر ایک سفید نکتہ سے ہوتی ہے پھر جوں جوں ایمان کی معرفت بڑھتی ہے دل کی سفیدی میں اضافہ ہوتا رہتا ہے، اور جب جملہ امورِ ایمان کی معرفت مکمل ہوجاتی ہے توپورا دل منور ہو کر چمکنے دمکنے لگتا ہے‘‘
یہی وہ قلب ِسلیم ہے جس کا قولہ تعالیٰ: ﴿ إِلاَّ مَنْ أَتَی اللّٰہ بِقَلْبٍ سَلِیْمٍ ﴾ میں ذکر ہے۔جس شخص کو دنیوی سعادت اور اخروی نجات وفلاح مطلوب ہے اس کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ان امورِ ایمان کو کماحقہ سمجھے اور اپنی زندگی پر ان کی تطبیق اور تنفیذ کرے، اس کیلئے ہم کتابِ ھذا کے بالاستیعاب مطالعہ کی دعوت دیں گے۔
برادرِ محترم فضیلۃ الشیخ عبدالغفور دامنی حفظہ اﷲ نے اس کتاب کے ذریعے ایک عظیم دینی خدمت وفریضہ انجام دیا ہے،ان کی تحریر میں علمی اعتبار سے سلف صالحین کا منہج نمایاں ہے، یعنی ہر مسئلہ کے اثبات کیلئے آیات قرآنی اور احادیث ِ صحیحہ سے استدلال واستشہاد فرمایاہے،اور چونکہ اجماع بھی حجت شریعہ میں سے ہے لہذا جابجا اجماع کی حجت بھی پیش کی ہے، علاوہ ازیں اقوالِ سلف بھی بطورِ شواہد ذکر فرمائے ہیں۔
دوسرا اہم امتیاز یہ ہے کہ ماحول او ر معاشرہ میں پائے جانے والے اعتقادی انحراف پر بھی جابجا ضرب کاری لگائی ہے اور یہ ایک حق گو داعی کا فرضِ منصبی ہے، امیر عمر رضی اللہ عنہ نے ایک مخلص داعی کے واجبات میں سے یہ بات بھی متعین فرمائی ہے کہ اسے وقت کی جاہلیت کا بھی پورا ادراک ہو، تاکہ کتاب وسنت کے دلائل کے ساتھ اس کی تردید وتفنید کرسکے، اور یہ انتہائی ضروری اور مؤکد مسئلہ ہے،قولہ تعالیٰ: ﴿وَلِتَسْتَبِیْنَ سَبِیْلَ الْمُجْرِمِیْنَ﴾ کا منشاء اور مدعا بھی یہی ہے۔
شیخ محترم نے اس کتاب کے ذریعے سلفی عقیدہ کی عظیم ترجمانی فرمائی ہے اور چونکہ عقیدہ سلفیہ کی خدمت ونشر واشاعت ہمارے پروگرام کا سب سے اہم اور مقدس