کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 183
سلف قبلکم من الأمم کما بین صلاۃ العصر إلی غروب الشمس أوتی أھل التوراۃ التوراۃ فعملوا حتی اذا انتصف النھار عجزوا فأعطوا قیراطاً قیراطاً، ثم أوتی أھل الإنجیل الإنجیل فعملوا إلی صلاۃ العصر ثم عجزوا فأعطوا قیراطاً قیراطاً، ثم أوتینا القرآن فعملنا الی غروب الشمس فأعطینا قیراطین قیراطین، فقال أھل الکتابین : أی ربنا أعطیت ھؤلاء قیراطین قیراطین، وأعطیتنا قیراطاًقیراطاً،و نحن کنا أکثر عملا قال:قال اللّٰہ عزوجل ھل ظلمتکم من أجرکم من شیء ؟ قالوا : لا، قال فھو فضلی أوتیہ من أشاء[1]
دوسری امتوں کی نسبت تمہاری مدّت ایسے ہے جیسے عصر سے مغرب تک کا وقت، اہل تورات کو تورات دی گئی انہوں نے اس پر عمل کیایہاں تک کہ جب نصف النہار ہو گیا تو وہ عاجز آگئے تو انہیں ایک ایک قیراط دیا گیا۔پھر اہل انجیل کو انجیل دی گئی تو انہوں نے عصر تک کام کیا پھر وہ بھی عاجز آگئے تو انہیں بھی ایک ایک قیراط دے دیا گیا۔پھر ہمیں قرآن دیا گیا تو ہم نے غروبِ شمس تک کام کیا تو ہمیں دو دو قیراط دیئے گئے تو اہلِ تورات اور اہلِ انجیل نے عرض کیا اے ہمارے رب ان کو دو دو قیراط دیئے اور ہمیں ایک ایک قیراط حالانکہ ہم نے ان سے زیادہ عمل کیا ہے تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کیا میں نے تمہارے اجر میں کچھ ظلم کیا ہے ؟ انہوں نے کہا نہیں۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا پس یہ تو میرا فضل ہے۔جس کو میں چاہتا ہوں دیتا ہوں
دوسری روایت میں یوں آیا ہے :
عن أبی ھریرۃ رضی اﷲعنہ عن النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال خفف علی داود علیہ السلام
ابو ھریرہ رضی اﷲعنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حضرت داؤد علیہ السلام کیلئے قرآن (قرأت) آسان کر دیا گیا۔
[1] رواہ البخاری:کتاب مواقیت الصلاۃ باب من أدرک رکعۃ من العصر قبل الغروب