کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 176
ہے ان صف باندھنے والوں کی جو صف بستہ کھڑے ہوتے ہیں پھر ان ڈانٹنے والوں کی جو جھڑک کر ڈانٹتے ہیں پھر انکی جو ذکرِ الہی کی تلاوت کرنے والے ہیں )۔ اور فرشتوں میں سے بعض رحمت کے فرشتے ہیں اور بعض عذاب کے اور کچھ فرشتے ہیں جن کے ذمے عرش کا اٹھانا ہے اور کچھ فرشتے ہیں جو آسمانوں کو نماز، تسبیح وتقدیس سے آباد رکھنے پر مقرر ہیں۔اسی طرح فرشتوں کی دیگر بہت سی اقسام ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی شمار نہیں کرسکتا۔
فرشتوں کے حوالے کئے گئے ان اعمال سے کوئی ہر گز یہ نہ سمجھے کہ بس ساری زمین و آسمان کے اختیارات اب فرشتوں کے حوالے ہیں اسی لئے وہ جب چاہیں اور جس طرح چاہیں اور جو بھی چاہیں مخلوقات میں تصرف کردیں حاشا و کلّا بلکہ یہ فرشتے اپنے سپرد کردئیے گئے کاموں میں بھی اللہ تعالیٰ کے حکم کے بغیر ذرہ بھر اختیار نہیں رکھتے بلکہ اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق ان کاموں کو انجام دیتے ہیں اور وہ بھی اس وقت جب اللہ تعالیٰ چاھتا ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :۔
﴿ وَقَالُوا اتَّخَذَ الرَّحْمٰنُ وَلَدًا سُبْحَانَہُ بَلْ عِبَادٌ مُّکْرَمُوْنَ۔ لَا یَسْبِقُوْنَہُ بِالْقَوْلِ وَہُمْ بِأَمْرِہٖ یَعْمَلُوْنَ۔ یَعْلَمُ مَا بَیْنَ أَیْدِیْہِمْ وَمَا خَلْفَہُمْ وَلَا
اور کافر کہتے ہیں کہ رحمٰن اولاد رکھتا ہے۔ وہ تو اس سے پاک ہے۔ فرشتے تو اس کے معزز بندے ہیں۔وہ اللہ سے بات کرنے میں پہل نہیں کرتے اور وہ اللہ کے حکم کے مطابق عمل