کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 175
والقمر ملائکۃووکل بالنّار و ایقادھا و تعذیب أھلھا و عمارتھا ملائکۃ ووکل بالجنۃ و عمارتھا و غراسھا و عمل الأنھار فیھا ملائکۃ، فالملائکۃ أعظم جنود اللّٰہ تعالی۔ و منھم(والمرسلات عرفا فالعاصفات عصفا، والناشرات نشرا فالفارقات فرقا، فالملقیات ذکرا) ومنھم (والنازعات غرقا والناشطات نشطا والسابحات سبحا فالسابقات سبقا فالمدبرات أمرا)ومنھم (والصافات صفا فالزاجرات زجرا، فالتالیات ذکرا) ومنھم ملائکۃ الرحمۃ و ملائکۃ العذاب، وملائکۃ قد وکلوا بحمل العرش وملائکۃ قد وکلو ابعمارۃ السماوات بالصلاۃ والتسبیح و التقدیس الی غیر ذلک من أصناف الملا ئکۃ التی لا یحصیھا الا اللّٰہ تعالی۔[1]
فرشتے آسمان کو متحرک رکھنے پر متعین ہیں اور کچھ چاند پر مقرر ہیں اور کچھ فرشتے جہنم کی آگ کے جلانے اور جہنمیوں کو عذاب دینے پر متعین ہیں اور جنت، اسکی عمارت اور اس میں آبیاری(شجرکاری) پر فرشتے مقر ر ہیں۔ اسی طرح جنت کی نہروں پر فرشتے متعین ہیں۔ پس فرشتے اللہ تعالیٰ کے لشکروں میں سے سب سے بڑا لشکر ہیں۔ کچھ فرشتے تو وہ ہیں جن کے بارے میں آیا ہے (قسم ہے ان فرشتوں کی جو نفع رسانی کیلئے بھیجے جاتے ہیں پھر وہ فرشتے جو زور سے چلتے ہیں اور وہ جو ابھار کر پھیلاتے ہیں پھر وہ جو اﷲ کی یاد میں ملتے ہیں )۔اور کچھ فرشتے وہ ہیں جنکے بارے میں یہ فرمایا گیا (قسم ہے ان فرشتوں کی جو نہایت سختی سے کھینچنے والے ہیں اور انکی جو نرمی سے کھینچنے والے ہیں اور انکی قسم جو تیرتے رہتے ہیں (یعنی ہوا میں ) پھر انکی جو دوڑ کر آگے بڑھتے ہیں پھر ان فرشتوں کی قسم جو ہر کام کی تدبیر کرتے ہیں )۔ان میں سے بعض فرشتے وہ ہیں جن کے بارے میں فرمایا گیا (قسم
[1] اغاثۃ اللفھان ج۲ ص ۱۲۱واللفظ لہ/ الجامع لشعب الإیمان ۱/۲۹۶مختصر۔ الثالث من شعب الإیمان وھوباب فی الإیمان بالملا ئکۃ/ المنتظم فی تاریخ الملوک والأمم ج۱ ص۱۹۰إلیٰ۱۹۵