کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 174
جاتا ہے نہ توتونے سمجھا اور نہ پڑھا۔ اور اسے لوہے کے گرز سے اس شدت سے مارا جاتا ہے کہ وہ چیختا ہے اور اسکی چیخ انسانوں اور جنّات کے علاوہ سب سنتے ہیں۔ جو اسکے آس پاس ہوتے ہیں
قرآن و حدیث کے تتبع و مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ فرشتوں کے اعمال بہت سے ہیں مگر ہم نے طوالت سے بچنے کیلئے انہی پر اکتفا کیا ہے اب ہم فرشتوں کے اعمال کے متعلق امام ابن قیم رحمہ اﷲ کی ایک تحقیق نقل کرکے مسئلہ کو اسی پر ختم کرتے ہیں۔
چنانچہ وہ فرشتوں کے اعمال کے متعلق یوں لکھتے ہیں :۔
و قد دل الکتاب والسنۃ علی أصناف الملائکۃ و أنھا مؤکلۃ بأصناف المخلوقات و أنہ سبحانہ و کل بالجبال ملائکۃ ووکل بالسحاب و المطر ملا ئکۃ ووکل بالرحم ملائکۃتدبر أمر النطفۃ حتی یتم خلقھا۔ ثم وکل بالعبد ملائکۃ لحفظہ و ملائکۃ لحفظ ما یعملہ واحصائہ و کتابتہ۔ ووکل بالموت ملائکۃ، ووکل بالسؤال فی القبر ملائکۃ ووکل بالأفلاک ملائکۃ یحرکونھا، ووکل بالشمس
قرآن و حدیث ملائکہ کی بہت سی قسموں کے بارے میں دلالت کرتے ہیں اور انہیں مختلف مخلوقات پر مقرر کیاگیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے کچھ ملائکہ پہاڑوں پر مقرر فرمائے ہیں، اسی طرح بادلوں اور بارش پر فرشتے مقرر فرمائے اور رحم پر فرشتے مقرر فرمائے جو نطفے کی دیکھ بھال کرتے ہیں یہاں تک کہ اسکی تخلیق مکمل ہوجائے۔پھر بندوں کے ساتھ بہت سے فرشتے مقرر فرمائے، کچھ فرشتے بندے کی حفاظت کرتے ہیں، کچھ بندے کے اعمال کی حفاظت اور شمار اور کتابت کرتے ہیں۔ اسی طرح کچھ فرشتے موت پر مقرر ہیں اور کچھ قبر میں سوال پر مقررہیں اور کچھ