کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 170
ثم اتفقا قال ’فینادی منادٍ من السماء : أن قد صدق عبدی فأفرشوہ من الجنّۃ وافتحوا لہ بابا الی الجنّۃ والبسوہ من الجنۃ۔ قال فیأتیہ من روحھا وطیبھا قال و یفتح لہ فیھا مد بصرہ‘قال’وان الکافر‘فذکر موتہ قال ’و تعاد روحہ فی جسدہ و یأتیہ ملکان فیجلسانہ فیقولان لہ من ربّک ؟ فیقول ھاہ ھاہ لا ادری فیقولان لہ ما دینک ؟ فیقول ھاہ ھاہ لاادری فیقولان لہ ما ھذالرجل الذی بعث فیکم؟ فیقول ھاہ ھا ہ لا ادری فینادی منادٍ من السماء : أن کذب فأفرشوہ من النّار وألبسوہ من النّار وافتحوا لہ بابا الی النّار ‘قال’فیأتیہ من حرّھا وسمومھا‘وقال’یضیّق علیہ قبرہ حتی تختلف فیہ أضلاعہ‘ زاد فی حدیث جریر قال ’ثم یقیض لہ أعمیٰ أبکم معہ مرزبۃ
اللہ تعالیٰ کافرمان ’یثبت اللّٰہ الذین آمنوا‘ اسی سے متعلق ہے۔ پھر دونوں راوی ’’عثمان وھناد‘‘ متفق ہو گئے، فرمایا: آسمان سے ایک منادی پکارتا ہے کہ میرے بندے نے سچ کہا پس اس کیلئے جنت کا فرش بچھادو اور اسکے لیئے جنت کا دروازہ کھول دو اور اسے جنت کا لباس پہہنادو۔فرمایا تو اسے جنّت کی ہوا اور خوشبو آنے لگتی ہے پھر فرمایا ’قبر اس کے لیئے ‘ تا حدِّ نگاہ کھول دی جاتی ہے۔ پھر کافر کے بارے میں فرمایا ’جب اسکو موت آتی ہے تو اس کی روح لوٹادیجاتی ہے اسکے جسم میں۔ تو دوفرشتے اسکے پاس آکر اسے بٹھاتے ہیں اور کہتے ہیں تیرا رب کون ہے ؟ وہ کہتا ہے ہائے ہائے مجھے نہیں معلوم۔ فرشتے کہتے ہیں تیرا دین کیا ہے ؟ وہ کہتاہے ہائے ہائے مجھے نہیں معلوم۔ پھر وہ فرشتے کہتے ہیں یہ شخص کون ہے جو تمہارے درمیان بھیجا گیا، پس وہ کہتا ہے ہائے ہائے مجھے نہیں معلوم۔ تو آسمان سے ایک منادی پکارتا ہے کہ اس نے جھوٹ بولا، اسکے لئے جہنم کا بستر بچھادو اورجہنم کا لباس پہنادو اور اس کے لیئے جہنم کا دروازہ کھول دو، فرمایا کہ اس کے پاس جہنم کی