کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 123
بِہٖ بَیْنَ الْمَرْئِ وَزَوْجِہٖ ﴾[1] آزمائش ہیں پس تو کافر مت ہو اس پر بھی لوگ ان دونوں سے اس قسم کا سحر سیکھ لیتے جس کے ذریعے سے وہ آدمی اور اس کی بیوی کے درمیان جدائی ڈالتے تھے۔ ۸۔ ۹۔ منکر و نکیر: احادیث میں جن فرشتوں کے اسماء کی تصریح آئی ہے ان میں منکر و نکیر بھی ہیں یہ دونوں قبر میں مردے سے سوال کرنے پر مقرر ہیں۔ جیسے کہ حدیث میں آیا ہے۔ عن أبی ہریرۃ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إذا قبر المیت أوقال احد کم أتاہ ملکان أسودان أزرقان یقال لأحدہما المنکر وللآخر النکیر[2] ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا: جب میت کو قبر میں دفن کیا جاتاہے تو اس کے پاس دو کالے رنگ، نیلی آنکھوں والے، فرشتے آتے ہیں ایک کا نام منکر اور دوسرے کا نام نکیر ہے۔ یہ مکمل حدیث ’’اعمال الملائکۃ‘‘ کی بحث میں آگے آئے گی۔ إن شاء اﷲ۔ بعض آثار میں ملک الموت کا نام عزرائیل کے ساتھ آیا ہے مگر نہ قرآن میں یہ نام آیا ہے اور نہ ہی احادیث صحیحہ میں چنانچہ ملک الموت کے متعلق امام ابن کثیر رحمہ اللہ اس طرح لکھتے ہیں : وأما ملک الموت فلیس بمصرح باسمہ فی القرآن ولا فی الأحادیث ملک الموت کا نام وضاحت سے قرآن مجید اور صحیح احادیث
[1] سورۃ البقرۃ:۱۰۲ [2] رواہ الترمذی:کتاب الجنائز، باب ماجاء فی عذاب القبر، حسّنہ الترمذی والألبانی أیضاً