کتاب: شرح ارکان ایمان - صفحہ 115
اور ایک جگہ پر ارشاد فرمایا: عن أبی ہریرۃ أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: یتعاقبون فیکم ملائکۃ باللیل وملائکۃ بالنہار ویجتمعون فی صلاۃ الفجر وصلاۃ العصر[1] ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ دن اور رات کے فرشتے باری باری تم میں آتے ہیں، اور نمازِ فجر اور نمازِ عصر میں دونوں جمع ہوجاتے ہیں۔ اور ایک مقام پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نییوں ارشاد فرمایا: عن أبی ہریرۃ رضی اللّٰہ عنہ أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: إذا قال الإمام سمع اللّٰہ لمن حمدہ فقولوا اللہم ربنا لک الحمد فإنہ من وافق قولہ قول الملا ئکۃ غفرلہ ماتقدم من ذنبہ[2] فرمایا: جب امام سمع اﷲ لمن حمدہ کہے، تو تم لوگ، ’’اللہم ربنا لک الحمد‘‘ کہو، پس جس کی یہ بات فرشتوں کی بات کے ساتھ موافق آگئی تو اُس کے سب گزشتہ گناہ معاف کردیئے جائیں گے۔ اور ایک روایت میں یوں آیا ہے: عن أبی ہریرۃ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إن الملائکۃ تصلی علی أحدکم مادام فی مجلسہ تقول اللہم اغفرلہ اللہم ارحمہ مالم یحدث[3] فرمایا: فرشتے تم میں سے کسی کے لئے اس وقت تک دعا مانگتے رہتے ہیں، جب تک وہ اپنی مجلس میں باوضوء بیٹھاہواہو، فرشتے یوں کہتے ہیں، اے اﷲ اس کی مغفرت فرما، اے اﷲ اس پر رحم فرما۔
[1] رواہ البخاری،کتاب الصلاۃ،باب فضل صلاۃ العصر۔کتاب التوحید،باب کلام الرب مع جبریل ونداء .... [2] رواہ البخاری،کتاب بدء الخلق، باب اذا قال أحدکم آمین والملا ئکۃ فی السماء فوافقت إحداھما الأخریٰ غفرلہ ماتقدم من ذنبہ/السنن الکبری للبیہقی،کتاب الصلوٰۃ، باب جھرالإمام بالتأمین/ الموطأ،کتاب الصلاۃ، باب ماجاء فی التأمین خلف الإمام/ صحیح ابن خزیمۃ،کتاب الصلاۃ، باب(۱۴۲) الدلیل علی أن الامام إذا جھل فلم یقل آمین....) [3] رواہ مسلم کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ،باب فضل الصلاۃ المکتوبۃ فی جماعۃ۔