کتاب: شرح عقیدہ واسطیہ - صفحہ 17
کتاب: شرح عقیدہ واسطیہ مصنف: شیخ الاسلام ابن تیمیہ پبلیشر: مکتبہ الفرقان ترجمہ: پروفیسر جار اللہ ضیاء مقدمہ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ، وَالصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی آلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ، اَمَّا بَعْدُ! ’’عقیدہ واسطیہ‘‘ کے نام سے موسوم یہ کتاب اپنے زمانے کے شیخ الاسلام ابو العباس احمد بن عبدالحلیم بن عبدالسلام بن تیمیہ حرانی متوفی ۷۲۸ء کی تالیف لطیف ہے۔ شیخ الاسلام کی تالیفات و تصنیفات کی ورق گردانی کرنے والے اور ان کا گہرا مطالعہ کرنے والے اس امر سے بخوبی آگاہ ہیں کہ انھوں نے حق کے دفاع اور اہل باطل کی تردید میں گراں قدر اور لائق صد ستائش خدمات سرانجام دی ہیں ، اللہ تعالیٰ سے اُمید واثق ہے کہ ان خدمات جلیلہ کے صلہ میں وہ انہیں گراں قدر اجر وثواب سے نوازے گا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ آپ کا وجود مسعود امت محمدیہ کے لیے اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے۔اس لیے کہ اس نے آپ کی وجہ سے اسلامی عقیدہ پر یلغار کرنے والے انتہائی خطرناک امور کا راستہ روک دیا۔ ’’عقیدہ واسطیہ‘‘ کے نام سے شیخ الاسلام کی یہ مختصر کتاب ہے، اور اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ ’’واسط‘‘ شہر کے قضاۃ میں سے ایک قاضی آپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ کے سامنے ان امور کی شکایت کی، جن کا اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے بارے میں مذاہب باطلہ ومنحرفہ کی طرف سے انہیں سامنا کرنا پڑ رہا تھا، چنانچہ آپ نے صحیح اسلامی عقیدہ پر مشتمل یہ کتاب لکھی جو کہ اہل السنہ و الجماعہ کے عقیدہ کے ان مختلف پہلوؤں کے لیے جوہر خالص کی حیثیت رکھتی ہے جن میں لوگوں نے بدعات کی بھر مار کر دی اور ان میں مو شگافیوں اور قیل وقال کی بہتات ہوگئی۔ اس گراں قدر رسالہ کے بارے میں گفتگو کرنے سے قبل ہم یہ امر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ حضرت نوح علیہ السلام سے لے کر سلسلہ انبیاء ورسل کی آخری کڑی محمد صلی اللہ علیہ وسلم تک تمام فرستگان رب کائنات توحید کی دعوت دیتے رہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ مَآ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا نُوْحِیْٓ اِلَیْہِ اَنَّہٗ لَآاِلٰہَ اِلَّآ اَنَا فَاعْبُدُوْنِ﴾ (الانبیاء:۲۵) ’’اور ہم نے آپ سے قبل کوئی ایسا رسول نہیں بھیجا جس کی طرف ہم نے یہ وحی نہ کی ہو کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں سو میری ہی عبادت کرو۔‘‘ مزید ارشاد ہوتا ہے: ﴿وَ لَقَدْ بَعَثْنَا فِیْ کُلِّ اُمَّۃٍ رَّسُوْلًا اَنِ اعْبُدُوا اللّٰہَ وَ اجْتَنِبُوا الطَّاغُوْتَ﴾ (النحل:۳۶) ’’اور یقینا ہم نے ہر امت میں رسول بھیجا یہ کہ صرف اللہ کی عبادت کرو اور بتوں سے بچو۔‘‘